
امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی (ڈی ایچ ایس) نے ایک تبدیلی نافذ کی ہے، جس کے تحت اگر وقت پر ان کی ملازمت سے متعلق اجازت نامہ کی تجدید کو منظوری نہیں دی گئی تو ہزاروں ہندوستانی پیشہ وروں اور ان پر منحصر افراد کو کام کرنا بند کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ یہ اصول جمعرات (30 اکتوبر) سے نافذ ہو گیا ہے۔ نئے اصول کے مطابق ایمپلائمنٹ آتھورائزیشن ڈاکومنٹس (ای اے ڈی) کے آٹومیٹک ایکسٹینشن (خودکار توسیع) ختم ہو جائیں گے۔ اس کی وجہ سے غیر امریکی شہری وہاں کام نہیں کر پائیں گے۔ ’ڈی ایچ ایس‘ نے ایک بیان میں کہا کہ جو غیر ملکی شہری 30 اکتوبر 2025 کو یا اس کے بعد اپنی ملازمت کی اجازت کی دستاویز کی تجدید (ای اے ڈی) کے لیے درخواست دیں گے، انہیں اب اپنے ’ای اے ڈی‘ کو خود کار توسیع نہیں مل پائے گا۔
Published: undefined
ای اے ڈی کے آٹومیٹک ایکسٹینشن کو ختم کرنے سے امریکہ میں کام کرنے کے خواہشمند غیر ملکی شہریوں کو اب کئی بار جانچ کا سامنا کرنا ہوگا۔ اب تک ملازمین 540 دنوں تک اپنی ملازمت جاری رکھ سکتے تھے، جب تک کہ ان کی تجدید کی درخواستیں منظوری کے لیے زیر التوا رہتی تھیں۔ نئے اصول کے تحت اگر کسی شخص کی موجودہ ای اے ڈی کی میعاد ختم ہونے سے قبل اس کی تجدید کی منظوری نہیں دی جاتی ہے تو اسے فوری طور پر کام کرنا بند کرنا ہوگا۔
Published: undefined
ڈی ایچ ایس کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق یو ایس سی آئی ایس نے غیر امریکی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے ای اے ڈی کی وقت مقررہ پر تجدید کی دراخواست درست طریقہ سے پُر کریں، تاکہ ان کی ای اے ڈی کی میعاد ختم ہونے سے 180 روز قبل تک تجدید ہو سکے۔ کوئی بھی غیر ملکی ای اے ڈی کی تجدید کی درخواست داخل کرنے میں جتنا تاخیر کرے گا، ان کی ملازمت کی اجازت یا دستاویز کاری میں عارضی طور پر اتنا ہی زیادہ غلطی کا امکان ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت کے اس فیصلہ سے ہندوستانی شہریوں پر بہت زیادہ اثر ہونے کی امید ہے، جو کہ امریکی تارکین وطن افرادی قوت کا ایک بڑا حصہ ہے اور پہلے سے ہی گرین کارڈ اور ویزا کے زیر التوا معاملوں میں پھنسے ہیں۔ سینئر وکیل ہنری لنڈپرے نے کہا کہ یہ اصول امریکہ میں ملازمت کی اجازت کی تجدید کے طریقے میں ایک بڑی تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔ جن کیٹیگریز میں ہندوستانی شہریوں کو اثر پڑے گا، ان میں او پی ٹی طلبہ، ایچ-4 ویزا اور گرین کارڈ درخواست دہندگان شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined