
تصویر محمد تسلیم
نئی دہلی: عالمی یوم اُردو اور علامہ اقبال کی یومِ پیدائش کے موقع پر اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نئی دہلی اور بچوں کے ماہنامہ اچھا ساتھی (بجنور) کے زیرِ اہتمام ایک باوقار جلسۂ تقسیمِ ایوارڈز اور مذاکرہ بعنوان ’فروغِ اُردو کی عملی تدبیریں‘ منعقد ہوا۔ یہ تقریب غالب اکیڈمی، بستی حضرت نظام الدین، نئی دہلی میں منعقد کی گئی جس کی صدارت پروفیسر عبد الحق (پروفیسر ایمریٹس، دہلی یونیورسٹی) نے فرمائی۔
تقریب کا آغاز حکیم مرتضی دہلوی کی تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض معروف صحافی سہیل انجم نے بحسن و خوبی انجام دیے۔
Published: undefined
اُردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی صدر اور اُردو زبان کے محسن ڈاکٹر سید احمد خاں نے اپنے خطاب میں کہا، ’’اُردو کمزور زبان نہیں، یہ ہندوستان کی سرزمین میں پیدا ہوئی اور اس کے فروغ میں ہر مذہب و طبقے کے لوگوں نے اپنا کردار ادا کیا ہے، ماضی میں بھی اور آج بھی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ اُردو زبان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ البتہ افسوس اس بات کا ہے کہ شمالی ہند کے لوگ اُردو کے تئیں احساسِ کمتری میں مبتلا ہو گئے ہیں، جبکہ مہاراشٹر، کرناٹک اور تلنگانہ جیسی ریاستوں میں بڑی تعداد میں اُردو اسکول قائم ہیں جو اس زبان کی ترویج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اپنے صدارتی خطبہ میں پروفیسر عبد الحق نے کہا، ’’عالمی یوم اُردو منانے کا سہرا ڈاکٹر سید احمد خاں کے سر جاتا ہے، جنہوں نے 1997 سے یہ سلسلہ شروع کیا جو آج تک جاری ہے۔‘‘ انہوں نے علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اقبال جیسا شاعر دنیا کی کسی زبان میں نہیں اور ہم اُردو والے اس پر بجا طور پر فخر کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’اُردو ادب میں اسلامی لٹریچر کی جو وسعت ہے وہ کسی اور زبان میں نہیں۔ اُردو کو صرف پڑھنے یا بولنے کی حد تک نہ رکھیں، بلکہ اُسے دل و نگاہ میں خون کی طرح روا رکھیں۔‘‘ انہوں نے مولانا اشرف علی تھانوی اور ڈاکٹر اسرار احمد کے اقوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اپنی نسلوں کی دینی شناخت محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو اُردو کا فروغ ناگزیر ہے۔
Published: undefined
ہمالیہ ڈرگس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید فاروق نے اپنی تقریر کا آغاز علامہ اقبال کی نظم ’سارے جہاں سے اچھا‘ اور دعا ’لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری‘ سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اُردو کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا لیں تو یہ عوامی سطح پر تیزی سے فروغ پائے گی۔
معروف صحافی معصوم مرادآبادی نے کہا کہ کسی بھی زبان کا تحفظ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اسے اپنی عملی زندگی میں استعمال کریں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اُردو کی زبوں حالی پر آنسو تو بہاتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ خود اُردو کے لیے کیا کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ ’’ہمارے گھروں اور دکانوں کے نام اردو کے بجائے دوسری زبانوں میں لکھے جاتے ہیں۔ اگر ہم واقعی اُردو کا تحفظ چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں اُردو کو جگہ دینی ہوگی۔‘‘
Published: undefined
معروف صحافی معصوم مرادآبادی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی زبان کا تحفظ تبھی ممکن ہے جب ہم اس کا استعمال اپنی زندگی میں کریں۔ آج اُردو کی حالت زار پر آنسو تو بہاتے ہیں لیکن اس بات پر غور نہیں کرتے کہ ہم خود اُردو کیلئے کیا کر رہے ہیں۔ آج ہمارے گھروں کے باہراُردو کو چھوڑ کر دوسری زبانوں میں نام لکھا ہوتا ہے اور یہاں تک کہ لوگ اپنی دکانوں کے بورڈ وغیرہ پر بھی اُردو کو جگہ نہیں دیتے۔ اس لئے اگر ہمیں اُردو کا واقعی تحفظ کرنا ہے تو ہمیں اپنی عملی زندگی میں اُردو کو جگہ دینا ہوگی۔
مایہ ناز صحافی سہیل انجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’اُردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ ہماری شناخت ہے اور آج کا دن اس فخر کا اظہار ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم اُردو منانے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہم خود احتسابی کریں، ’کیا ہم واقعی اُردو پڑھتے ہیں، اپنے بچوں کو پڑھاتے ہیں، اُردو اخبار خریدتے ہیں؟ ہمیں اپنے دعوؤں کو عمل سے سچ ثابت کرنا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
تقریب میں مختلف شعبوں سے نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ تقریب کے دوران، ممتاز مفکر و صحافی سید محمد عالم نقوی کی حیات و خدمات پر مبنی یادگاری مجلہ بھی جاری کیا گیا۔ تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی بڑی تعداد میں شخصیات اور محبانِ اُردو نے شرکت کی۔
تقریب کو کامیاب بنانے میں حکیم مرتضی دہلی، عمران قنوجی، شاذان، صادق، کے نام قابل ذکر ہیں۔تقریب میں کثیر تعداد میں محبان اُردو اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined