طلبا کی علامتی تصویر
پرائیویٹ کالج میں درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے ریزرویشن کے بڑھتے مطالبات کے درمیان پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ دگ وجئے سنگھ کی قیادت والی تعلیم سے متعلق ’ٹو پارٹی پارلیمنٹری اسٹینڈنگ کمیٹی‘ نے آج پارلیمنٹ میں پیش کی۔ رپورٹ میں پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کے لیے ریزرویشن کی وکالت کی گئی ہے۔
Published: undefined
اس کمیٹی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ درج فہرست ذات کے لیے 15 فیصد، درج فہرست قبائل کے لیے 7.5 فیصد اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے والا قانون پاس کرے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل (5)15، جسے منموہن سنگھ کی حکومت نے 2006 میں 93ویں ترمیم میں شامل کیا تھا، وہ حکومت کو پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور او بی سی کے طلبا کے لیے ریزرویشن لازمی کرنے کا حق دیتا ہے۔
Published: undefined
کمیٹی کے ذریعہ دی گئی رپورٹ کے مطابق مئی 2014 میں پرمتی ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ٹرسٹ بنام یونین آف انڈیا معاملے میں سپریم کورٹ نے آرٹیکل (5)15 کے جواز کو برقرار رکھا تھا۔ اس سے یہ صاف ہو گیا کہ پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی ریزرویشن کی اجازت ہے۔ حال میں پارلیمنٹ کے ذریعہ ایسا کوئی قانون پاس نہیں کیا گیا ہے جو آرٹیکل (5)15 کو نافذ کرتا ہو اور پرائیویٹ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے طلبا کے لیے ریزرویشن لازمی کرتا ہو۔
Published: undefined
اس رپورٹ میں مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی نمائندگی بے حد کم ہے۔ کمیٹی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور شدہ 3 مقبول پرائیویٹ اداروں (آئی او ای) میں اسٹوڈنٹس ڈھانچہ کا مطالعہ کیا، جو اس طرح ہے: 0.89 فیصد درج فہرست ذات کے ہیں، 0.53 فیصد درج فہرست قبائل کے ہیں اور 11.16 فیصد طلبا دیگر پسماندہ طبقات کے ہیں۔
Published: undefined
رکن پارلیمنٹ دگ وجئے سنگھ کی قیادت والی کمیٹی کے ذریعہ پیش کردہ اس رپورٹ میں متفقہ طور پر سفارش کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ درج فہرست ذاتوں کے لیے 15 فیصد، درج فہرست قبائلیوں کے لیے 7.5 فیصد اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے والا قانون پاس کرے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ تعلمی اداروں میں ریزرویشن سے متعلق درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے جائز مطالبات کو اب نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined