قومی خبریں

سبکدوشی کے بعد کوئی سرکاری عہدہ قبول نہیں کروں گا: سی جے آئی بی آر گوئی

چیف جسٹس بی آر گوئی نے اپنے آبائی گاؤں کے دورے میں اعلان کیا کہ سبکدوشی کے بعد کوئی سرکاری عہدہ قبول نہیں کریں گے، یہ ان کا آخری عوامی اعزاز بھی ہوگا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

امراوتی: ہندوستان کے چیف جسٹس جسٹس بی آر گوئی نے جمعہ کو مہاراشٹر کے امراوتی ضلع میں واقع اپنے آبائی گاؤں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور اپنے پرانے گھر کا معائنہ بھی کیا۔ گاؤں پہنچنے پر چیف جسٹس کا والہانہ استقبال کیا گیا، جس کے دوران انہوں نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ سبکدوشی کے بعد کوئی بھی سرکاری عہدہ قبول نہیں کریں گے۔

Published: undefined

چیف جسٹس بی آر گوئی نے گاؤں میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’میں چیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد کوئی بھی سرکاری عہدہ قبول نہیں کروں گا۔ آج جو اعزاز مجھے یہاں دیا گیا ہے، یہ میرے لیے آخری اعزاز ہوگا، کیونکہ اس کے بعد میں مزید کسی قسم کے عوامی اعزاز یا ستائش کو قبول نہیں کروں گا۔‘‘

انہوں نے اپنے خطاب میں گاؤں کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مقامات پر گاؤں والوں کی جانب سے جو پرتپاک استقبال ہوا، وہ ان کے دل کو چھو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں اس محبت، خلوص اور عزت کے لیے تہہ دل سے مشکور ہوں۔‘‘

Published: undefined

چیف جسٹس بننے کے بعد بی آر گوئی کا یہ اپنے آبائی گاؤں کا پہلا دورہ تھا۔ اس موقع پر گاؤں کے لوگوں نے بھرپور طریقے سے ان کا خیرمقدم کیا۔ اسکولی طلبہ نے ہاتھوں میں ترنگا لیے ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ گاؤں میں جشن کا سا سماں تھا اور لوگ جوق در جوق چیف جسٹس سے ملنے کے لیے پہنچے۔

بی آر گوئی نے اپنے پرانے گھر کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے بچپن کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے کچھ وقت گزارا۔ انہوں نے مقامی اسکول کے بچوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں تعلیم کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ جسٹس بی آر گوئی نے 14 مئی 2025 کو ہندوستان کے 52ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ ان سے قبل چیف جسٹس سنجیو کھنہ 13 مئی کو ریٹائر ہوئے تھے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بی آر گوئی کو حلف دلایا تھا۔

بی آر گوئی ملک کے دوسرے دلت چیف جسٹس ہیں۔ ان سے قبل جسٹس کے جی بالا کرشنن نے 2007 میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ جسٹس گوئی کی عدالتی خدمات کو ملک بھر میں سراہا گیا ہے اور ان کے حالیہ بیان کو عدلیہ کی خودمختاری کے تحفظ کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined