کانگریس آج مہنگائی، بے روزگاری اور جی ایس ٹی جیسے ایشوز کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہے۔ راجدھانی دہلی میں کانگریس کے سرکردہ لیڈران سڑکوں پر اترے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور راہل گاندھی و پرینکا گاندھی جیسے کچھ سرکردہ لیڈران کو پولیس نے حراست میں لے کر کنگزوے کیمپ میں رکھا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انھیں کنگزوے کیمپ واقع نئی پولیس لائن لے جایا گیا ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، بلکہ اکثر جب سیاسی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان کی طرف سے ملک گیر یا ریاست گیر دھرنا و مظاہرہ کیا جاتا ہے تو دہلی میں نظامِ قانون بنائے رکھنے کے لیے پولیس مظاہرین کو حراست میں لے کر کنگزوے کیمپ پہنچ جاتی ہے۔ آئیے نظر ڈالتے ہیں ان تین اہم نکات پر جس وجہ سے حراست میں لیے گئے سرکردہ لیڈروں کو کنگزوے کیمپ لے جایا جاتا ہے۔
Published: undefined
حراست میں لیے گئے لیڈروں کو پولیس کنگزوے کیمپ واقع نئی پولیس لائن میں اُتسو سدن لے کر پہنچتی ہے۔ اُتسو سدن میں وافر جگہ ہے اور کئی طرح کی سہولیات بھی یہاں میسر ہیں۔ رواں سال مئی میں دہلی پولیس کے کمشنر راکیش استھانہ نے یہاں بینکوئٹ ہال کا بھی افتتاح کیا تھا۔ یہ بینکوئٹ ہال دراصل پولیس اہلکاروں کے یہاں ہونے والی شادیوں و پارٹیوں اور دیگر تقاریب کے لیے بنایا گیا ہے۔ اُتسو سدن کے بینکوئٹ ہال کو بنانے میں تقریباً 7 کروڑ روپے کا خرچ آیا ہے۔ یہاں پارکنگ کے لیے بھی خاص انتظام ہے اور نوتعمیر بینکوئٹ ہال میں 500 سے 700 لوگوں کے ٹھہرنے کی صلاحیت ہے۔ یعنی بڑی تعداد میں حراست میں لیے گئے لیڈروں کو رکھنا بہت آسان ہے۔
Published: undefined
پولیس لائن ہونے کی وجہ سے یہاں وی وی آئی پی لوگوں کے لیے سیکورٹی کا چیلنج دیگر مقامات کے مقابلے کافی کم ہو جاتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر یہاں پہلے سے ہی پولیس جوان بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔ ایسے میں سیکورٹی انتظامات دیگر تھانوں کے مقابلے میں کافی آسان ہو جاتا ہے۔ یعنی کسی بھی طرح کی ہلچل یا پھر سرگرمی پر قابو پانا کنگزوے کیمپ میں پہلے سے موجود سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔
Published: undefined
دہلی میں عام طور پر دھرنا دینے والی جگہ جنتر منتر یا پھر پارلیمنٹ ہاؤس کے آس پاس والا علاقہ ہے۔ سیاسی پارٹیاں یا پھر سماجی تنظیمیں ان جگہوں کو ہی اپنے احتجاجی مظاہرے کے لیے چنتی ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ کنگزوے کیمپ کی پارلیمنٹ ہاؤس سے دوری تقریباً 12 کلومیٹر ہے۔ ایسے میں یہاں لیڈروں کو لانے کے بعد اگر پھر سے انھیں چھوڑا جائے تو بھی دھرنا والی جگہ پر پہنچنے میں کافی وقت لگے گا۔ ویسے پولیس حراست میں لیے گئے لیڈروں کو عموماً ایک مقررہ مدت کے بعد ہی رِہا کرتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined