تیجسوی یادو / بشکریہ ایکس
بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے 6 جولائی کو لا اینڈ آرڈر کو لیکر ریاستی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ’جنگل راج‘ کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں؟ انہوں نے میڈیا کے بارے میں بھی کہا کہ اگر یہ واقعہ (گوپال کھیمکا کا قتل) ہماری حکومت میں ہوتا تو میڈیا ہماری کھال نوچ لیتا۔
Published: undefined
پٹنہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران تیجسوی یادو نے صنعت کار گوپال کھیمکا کے قتل کے بارے میں کہا کہ ’’ان کے اہل خانہ کا دکھ ہم لوگوں سے دیکھا نہیں جا رہا ہے۔ یہ بہت زیادہ ہو گیا ہے، جنگل راج کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں؟ کیا سماعت ہو رہی ہے؟ کیا کارروائی ہو رہی ہے؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس لیے ہمیشہ بلیٹن جاری کرتے ہیں کہ بہار میں ایسا کوئی دن نہیں ہے جب گولیاں نہیں چلتی ہیں۔ حزب مخالف کے لیڈر کے یہاں گولیاں چلتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر گولیاں چلتی ہیں، ان کے وزراء کے گھروں کے باہر گولیاں چلتی ہیں۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو کے مطابق وشوشورایا بھون کے سامنے سڑک پر مجرم اے ڈی جے کے سامنے گولی مارتے ہوئے نکل جاتا ہے۔ آج تک کوئی مجرم نہیں پکڑا گیا۔ میرے گھر کے باہر 4 گولیاں چلیں، کیا ہوا، کیا ایکشن لیا گیا، کون ذمہ دار ہے؟ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’آپ سمجھ سکتے ہیں کہ بہار کی صورتحال کس قدر سنگین ہے۔ جرائم پیشہ افراد کے دلوں سے ڈر و خوف ختم ہو چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ ’’6 سال قبل گوپال کھیمکا کے بیٹے کا قتل ہوا تھا، قاتل نہیں پکڑا گیا۔ سڑکوں پر ہر جگہ سی سی ٹی وی نصب ہیں۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کو آنے میں 2 گھنٹے لگ گئے۔ وزیر اعظم آتے ہیں تو ’جنگل راج۔جنگل راج‘ کہتے ہیں، اپنے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کو بلا کر پوچھیں، ان سے حساب لیں کہ بہار میں جرائم میں روز بہ روز اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو کے مطابق یہ پہلا واقعہ تو نہیں ہے، ایسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔ کوئی ایسا ضلع نہیں ہے جہاں اجتماعی عصمت دری، قتل، اغوا اور لوٹ پاٹ کے واقعات پیش نہیں آ رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے میڈیا پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’معاف کیجیے، لیکن یہ بھی کہنا پڑے گا کہ میڈیا بھی اپنا حقیقی کردار ادا نہیں کر رہا ہے۔ اگر ہماری حکومت ہوتی اور اس طرح کے واقعات پیش آتے تو میڈیا تیجسوی یادو کی کھال نوچ لیا ہوتا۔ میڈیا کو تو کم از کم سچ شائع کرنا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined