قومی خبریں

مغربی بنگال حکومت نے ایم فل کی ڈگری جاری رکھنے کا کیا اعلان، یو جی سی کا فرمان خارج

ایم فل معاملہ نے مغربی بنگال کے تعلیمی شعبہ میں کشیدگی کا مزید ایک ایشو پیدا کر دیا ہے، جہاں کی حکومت اور راج بھون کے درمیان پہلے سے ہی مختلف یونیورسٹیز میں تقرری و دیگر معاملے پر رسہ کشی جاری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس

 

مغربی بنگال حکومت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ریاستی محکمہ تعلیم ایم فل کو ڈگری کی شکل میں بند کرنے سے متعلق یو جی سی کی نئی گائیڈلائن پر عمل نہیں کرے گا اور ایم فل کی ڈگری جاری رکھے گا۔ یو جی سی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ طلبا کو یونیورسٹیز کے ذریعہ پیش کیے جا رہے ایم فل کورس میں داخلہ نہیں لینا چاہیے کیونکہ وہ اب منظور شدہ نہیں ہے۔ یو جی سی کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں جمعرات کو بنگال کے وزیر تعلیم برتیہ بسو کی طرف سے اس سلسلے میں ایک اعلان کیا گیا۔

Published: undefined

برتیہ بسو نے کہا کہ ’’ریاستی محکمہ تعلیم یو جی سی کے ذریعہ جاری اس ہدایت کو قبول نہیں کرے گا۔ ریاست اپنی خود مختار تعلیمی پالیسی پر عمل کرے گا۔ ہمیں سب سے پہلے اس معاملے پر ایک واضح نظریہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی ادارے ریاست پر کچھ بھی تھوپ نہیں سکتیں۔ ہم اپنے ماہرین کے ذریعہ مشورہ دیے گئے اپنے گائیڈلائنس کو مانیں گے۔‘‘

Published: undefined

ماہرین کا ماننا ہے کہ اس ایم فل ایشو نے مغربی بنگال کے تعلیمی شعبہ میں کشیدگی کے لیے مزید ایک موضوع پیدا کر دیا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ریاستی محکمہ تعلیم اور راج بھون کے درمیان مکتلف ریاستی یونیورسٹیز میں تقرریوں اور عبوری وائس چانسلرز کو ہٹانے کو لے کر طویل مدت سے چل رہی رسہ کشی نے پہلے ہی غیر واضح حالات پیدا کر دیے ہیں۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ایم فل ڈگری پر یو جی سی کا تازہ نوٹیفکیشن تب آیا جب کمیشن کے سبھی اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ایم فل پروگرام پیش نہیں کرنے سے متعلق پہلے کی ہدایت کے باوجود کچھ یونیورسٹیز اسے جاری رکھے ہوئے تھے۔ حالانکہ ماہرین قانون کا ماننا ہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم کے پاس اس سلسلے میں کمیشن کی سفارشات کو منظور کرنے کے علاوہ طویل مدت میں زیادہ قانونی متبادل نہیں ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined