قومی خبریں

مغربی بنگال حکومت نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی بھیجنے سے کیا انکار

مرکزی وزار ت داخلہ کے سکریٹری کو چیف سکریٹری الاپن بندو پادھیائے نے خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ 14 دسمبر کو طلب کی گئی میٹنگ میں ریاستی حکومت کے عہدیداران شریک نہیں ہوں گے۔

ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس 

کولکاتا: بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر پتھراؤ کے بعد مرکزی حکومت کے ذریعہ چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی کو نئی دہلی میں طلب کئے جانے کے بعد مغربی بنگال حکومت نےاپنے ان دو اعلیٰ افسران کو نئی دہلی نہیں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

مرکزی وزار ت داخلہ کے سکریٹری اجے بھلا کو چیف سکریٹری الا پن بندو پادھیائے نے خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ 14 دسمبر کو طلب کی گئی میٹنگ میں ریاستی حکومت کے عہدیداران شریک نہیں ہوں گے۔ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کے ذریعہ مرکزی حکومت کو رپورٹ جانے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے چیف سیکریٹری الاپن بندو پادھیائے اور ڈی جی پی وریندر کو دہلی طلب کی تھا تاکہ ریاست میں امن و امان کی صورت حال پر وضاحت پیش کرسکیں۔

Published: undefined

الاپن بندو پادھیائے نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ برائے مہربانی اس خط کا حوالہ دیں جس کے تحت بنگال کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو14 دسمبر 2020 کو 12.15منٹ بجے آپ کے چیمبر میں ایک اجلاس میں شرکت کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Published: undefined

سینئر بیوروکریٹ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ مرکزی سکریٹری برائے داخلہ کی درخواست کے مطابق دس دسمبر کو ریاستی حکومت نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے لئے سیکورٹی انتظامات سخت کئے تھے۔ زیڈ کیٹگری پروٹیکشن کے تحت جے پی نڈا کو پلٹ پروف کار اور پائلٹ کار مہیا کرایا گیا تھا۔اس کے علاوہ ان کے سی آر پی ایف اور سی آرپی ایف کے جوان موجود تھے۔ سیکورٹی انتظامات کی ذاتی طور پر نگرانی کے لئے ڈی آئی جی (پولس) کو تعینات کیا گیا تھا۔ ایک ہی وقت میں، 4 ایڈیشنل ایس پی ایس، 8 ڈی آئی ایس پیز، 14 انسپکٹرز، 70 ایس ایل ایس/اے ایس1، 40 آر اے ایف اہلکار، 259 کانسٹیبل اور معاون فورس کے 350 ممبران کو راستے اور ڈائمنڈ ہاربر کے مقام پر تعینات کیا گیا تھا۔

Published: undefined

الاپن بندو پادھیائے نے اپنے خط میں میٹنگ میں شرکت کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی فورسیس کے انتظامات کے باوجود ریاستی حکومت نے بھی اپنی طور سے بھی نڈا کے قافلے کے لئے سیکورٹی انتظامات کئے تھے۔ الاپن بندو پادھیائے نے لکھا ہے کہ عام طور پر سیکورٹی اہلکار کو قافلے میں موجود چند گاڑیوں کی حفاظت کرنی ہوتی ہے ۔جب کہ جے پی نڈا کے ساتھ بڑی تعداد گاڑیاں موجود تھیں۔

Published: undefined

نڈا کے قافلے کے ساتھ گاڑیوں کی بیٹری کا ذکر کرتے ہوئے بندوپادھیائے نے کہا کہ اس نے ’صورتحال کو ناجائز‘ بنا دیا ہے۔اس کے علاوہ الاپن بندو پادھیائے نے کہا کہ اس پورے معاملے تین الگ الگ مقدمات درج کئے گئے ہیں۔جن میں توڑ پھوڑ شامل ہے۔ اس معاملے میں سات افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined