قومی خبریں

پٹنہ میں پھر بارش ہونے کے امکان، اسکول بند، 4 اضلاع میں ایلرٹ جاری

بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اگلے دو روز تک پھر بارش کی خبریں ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کوجلدی کوئی راحت ملنے کے امکان نظر نہیں آ رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ میں اس سال بارش نے جو تباہی مچائی ہے اس سے عوامی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اب جو خبر آ رہی ہے اس کے مطابق وہاں کے لوگوں کو جلدی کوئی راحت ملنے والی نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھر ریاست کے بیشتر حصوں میں بھاری بارش کی پیشن گوئی کا ذکر کرتے ہوئے آرینج ایلرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے تین اور چار اکتوبر کے لئے پٹنہ، ویشالی، کھگڑیا اور بیگوسرائے کے اضلاع میں بھاری بارش کے تعلق سے ایلرٹ جاری کیا ہے۔ پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ کمار روی نے سبھی اسکول اور تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

Published: 03 Oct 2019, 2:01 PM IST

پٹنہ پہلے ہی سیلاب کی صورتحال سے بے حال ہے اور وہاں راحت کے کام جاری ہیں۔ پانی بھراؤ کے لئے نتیش کمار حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ واضح رہے شہر کے پاش اور مہنگے علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی بھرا ہوا ہے اور گلی محلوں میں کشتیاں چل رہی ہیں۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ وزیر اعلی نتیش کمار نے اخباروں میں اشتہار دے کر عوام سے مدد کی اپیل کی ہے، انہوں نے اس کو بڑی قدرتی آفات میں سے ایک بتایا۔

Published: 03 Oct 2019, 2:01 PM IST

واضح رہے اس مرتبہ نتیش کمار کو تنقید حزب اختلاف سے ہی نہیں سننی پڑ رہی بلکہ اپنی اتحادی جماعت بی جے پی کے ارکان سے بھی سننی پڑی ہے۔ مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر رہنما گری راج سنگھ نے نتیش کمار کا نام نہ لئے بغیر ایڈ منسٹریشن کے بہانے وزیرا علی پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدرتی آفات نہیں بلکہ حکومت کی چوک ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال نے بھی ایڈمنسٹریشن پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’گزشتہ تین دنوں سے پٹنہ کے جو حالات ہیں اس سے بے چین ہوں۔ قدرتی آفت پر کسی کا بس نہیں ہوتا لیکن 24 گھنٹے سے رک چکی بارش کے بعد بھی پانی کا نہیں نکلنا یہ بتاتا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے لاپروائی ہوئی ہے‘‘۔

Published: 03 Oct 2019, 2:01 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Oct 2019, 2:01 PM IST