نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے ہفتے کے روز ووٹنگ پرامن طریقے سے ختم ہو گئی۔ شام سات بجے تک 57.87 فیصد ووٹروں نے حق رائے دہی کا استعمال کر لیا تھا اور ابھی کئی پولنگ مراکز پر پولنگ جاری ہے۔ 70 سیٹوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں کل 672 امیدوار میدان میں تھے۔ کل ووٹر ایک کروڑ 47 لاکھ ووٹر ہیں۔ پولنگ کروانے کے لیے 98 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
دہلی کے چیف الیکٹورل افسر رنویر سنگھ اور ڈپٹی الیکشن کمشنر سندیپ جین نے بتایا کہ انتخابات کے دوران قریب 57 کروڑ روپے سے زائد کی نقدی، شراب وغیرہ ضبط کی گئی۔ اس میں 12 کروڑ 33 لاکھ روپے کی نقدی، دو کروڑ 43 لاکھ روپے کی شراب پکڑی گئی۔ 42 کروڑ 32 لاکھ روپے کی دیگر غیر قانونی سامان پکڑے گئے۔ قابل ذکر ہے کہ پچھلی بار دہلی اسمبلی انتخابات میں 67 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے جس کی وجہ سے کسی بھی علاقہ سے کسی طرح کے تشدد کی خبر نہیں آئی۔
دہلی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ انتخابات بہتر طریقہ سے مکمل کرانے کے لئے سیکورٹی دستوں کا مکمل انتظام کیا گیا۔ سیکورٹی انتظامات کو پختہ کرنے کے لئے دہلی پولیس کے تقریباََ 42ہزار جوانوں کو تعینات کیا گیا۔ ا س کے علاوہ نیم فوجی دستوں کی 190کمپنیاں اور 19ہزار ہوم گارڈ کے جوان تعینات کئے گئے۔ پولیس کے تقریباََ 42ہزار جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ 19ہزار ہوم گارڈوں میں سے دس ہزار اترپردیش سے، چار ہزار ہریانہ اور ایک ہزار اتراکھنڈ سے بلائے گئے ہیں جبکہ چار ہزار دہلی کے ہیں۔ دہلی پولیس کے اعلی حکام نے ذاتی طورپر تما م انتظامات پر نظر رکھی۔
ترجمان نے کہاکہ حساس علاقوں اور پولنگ مراکز اور سرحدوں پر خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ پولیس سرحدی ریاستوں کے ساتھ موثر طریقہ سے تال میل کرکے امن و قانون قائم رکھنے میں کامیاب رہی۔ پولنگ مراکز اور آس پاس کے علاقوں میں غیرسماجی عناصر پر خصوصی نظر رکھی گئی تھی۔ حساس علاقوں میں پورے دن دہلی پولیس نے مارچ کیا۔
انہوں نے کہاکہ صبح انتخابات شروع ہونے سے لیکر شام چھ بجے تک پی سی آر پر 223شکایتیں آئیں جنہیں فوری طورپر حل کیا گیا۔ ان میں بیشتر معمولی شکایتیں تھے۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی کے سخت انتظامات کے سبب دہلی اسمبلی انتخابات پرامن طریقہ سے مکمل ہوگئے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ کا اختتام ہونے کے ساتھ ہی تمام نیوز چینلوں کی طرف سے ایگز پول کے نتائج کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ تمام چینلوں کے ایگزٹ پول میں عام آدمی پارٹی کی حکومت آسانی سے بننے کے آثار نظر آ رہے ہیں جبکہ دہلی کے عوام نے بی جے پی کی جارحانہ سیاست اور بیانبازی کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔
اے بی پی-سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے نتائج کے مطابق 70 اسمبلی سیٹوں میں سے عام آدمی پارٹی کو 49 سے 63 سیٹیں، بی جے پی کو 5-19 سیٹیں ملنے کا امکان ہے جبکہ کانگریس کو 4 سیٹیں تک حاصل ہو سکتی ہیں۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی میں شام 6 بجے تک 54 فیصد سے زیادہ پولنگ درج کی جا چکی ہے۔ صبح 8 بجے سے شروع ہونے والی ووٹنگ اب ختم ہو چکی ہے لیکن جو لوگ قطاروں میں لگے ہیں ان کو ووٹ ڈالنے کا حق ہوگا۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی اسمبلی انتخابات کے تحت پولنگ جاری ہے اور الیکشن کمیشن کی ’ووٹر ٹرن آؤٹ‘ ایپ کے مطابق، شام پانچ بجے تک محض 44.76 فیصد پولنگ درج کیا گیا ہے۔ سال 2015 میں شام 3 بجے تک 51.2 فیصد پولنگ درج کیا گیا تھا۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سي) کے خلاف گزشتہ تقریبا دو ماہ سے جاری احتجاج کے درمیان شاہین باغ سمیت پورے جامعہ نگر علاقے میں پولنگ مراکز پر ووٹ کرنے کیلئے لوگوں کی طویل لمبی قطاریں لگی ہیں۔
شاہین باغ میں مظاہرہ کے مقام سے ایک کلو میٹر دور شاہین پبلک اسکول کے پولنگ مراکز پر پولنگ شروع ہونے سے آدھے گھنٹے پہلے ہی طویل قطاریں لگ گئیں۔ خواتین بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر ووٹ کرنے پہنچ رہی ہیں۔ شاہین باغ کے احتجاج ومظاہرہ میں کئی دنوں سے شامل رہنے والی آرٹسٹ حنا احمد نے کہا کہ اس بار ووٹنگ کے لئے لوگوں میں ایک الگ طرح کا جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ صبح سے ہی بڑی تعداد میں خواتین، بزرگ اور نوجوان لائن میں لگ کر ووٹنگ کے لئے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی نسل کے لئے بہترین تعلیم اور محفوظ ماحول کو ذہن میں رکھ ووٹ کیاجاریا ہے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
شاہین باغ میں چل رہے مظاہرہ کو بی جے پی لیڈران و اراکین لگاتار تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے بھی اس سلسلے میں کچھ متنازعہ بیان دیے ہیں، اور آج ووٹنگ کے بعد ایک بار پھر انھوں نے شاہین باغ کو نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر شاہین باغ کے لوگ لمبی لمبی قطاروں میں چیخ چیخ کر بول سکتے ہیں کہ عآپ کو ووٹ ڈالو تو دلّی والوں آپ بھی گھروں سے نکلو اور دیش بھکت پارٹی کو ووٹ ڈالو۔‘‘
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی میں کئی پولنگ بوتھوں پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سیلم پور سیٹ پر بھی سڑک پر کم از کم 200 لوگوں کی لائن ووٹنگ کے انتظار میں کھڑی ہے۔ مسلم اکثریتی اس سیٹ پر برقع میں خواتین کی لمبی لائن ہے تو وہیں مردوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ پولنگ سنٹر کے اندر اور باہر زبردست بھیڑ اب ووٹنگ کرنے نکلی ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں شہریت قانون کو لے کر سب سے پہلا تنازعہ ہوا تھا۔ یہاں اب بھی ٹینٹ میں خواتین این آر سی اور سی اے اے کے خلاف دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ اس کے باوجود سیلم پور میں ووٹر لائنوں میں لگ کر ووٹنگ کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ قابل غور ہے کہ اس قدر طویل قطاریں ہونے کے باوجود اس وقت تک تقریباً 30 فیصد ووٹنگ ہی درج کی گئی ہے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی میں آج اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ووتنگ جاری ہے۔ لوگ بڑی تعداد میں ووٹنگ مراکز پر پہنچ کر ووٹ کر رہے ہیں۔ اسی درمیان مرکزی وزیر اور سینئر بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے ایک انتہائی متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اگر دہلی کو اسلامک اسٹیٹ بننے سے بچانا ہے تو گھروں سے نکل کر بی جے پی کو ووٹ کریں۔‘‘ گری راج سنگھ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں واضح لفظوں میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’شاہین باغ کے حامی جو کل تک ملک کو توڑنے کی بات کر رہے تھے، وہ آج کیجریوال کو جتانے کے لیے لائن میں کھڑے ہیں۔ میری اپیل ہے کہ شاہین باغ کا جواب دینا ہے اور دہلی کو اسلامک اسٹیٹ بننے سے بچانا ہے تو لوگ گھروں سے نکل کر بی جے پی کے لیے ووٹ کریں۔‘‘
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سرسوتی وِہار پولنگ بوتھ پر پرامن انداز میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے، لیکن اس بوتھ سے تھوڑی ہی دوری پر کچھ بی جے پی اور عآپ کارکنان کے درمیان بحث ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ عآپ کارکنان بار بار ’بھارت ماتا کی جے‘ کے نعرے لگا رہے تھے جس پر عآپ کارکنان نے کہا کہ وہ الیکشن کے دن مذہبی ماحول بنا کر فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ درست نہیں۔ ہنگامہ کے بعد پولس نے بی جے پی کارکنان کو وہاں سے ہٹ جانے کی گزارش بھی کی۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
ایک طرف پولنگ بوتھ پر لمبی لمبی قطاروں کی تصویریں سامنے آ رہی ہیں، اور دوسری طرف میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایک بجے تک محض 19.37 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ دھیمی ووٹنگ کو لے کر لوگوں کو خدشہ ہے کہ اس صورت میں ووٹرس پریشان ہو کر واپس گھر جا سکتے ہیں۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی کے برج پوری میں پولس اور نیم فوجی دستہ کے جوانوں نے فلیگ مارچ کیا۔ ایسٹرن رینج کے جوائنٹ سی پی آلوک کمار نے کہا کہ ’’ووٹنگ کو لے کر سیکورٹی کے پختہ انتظام کا جائزہ لینے کے مقصد سے یہ فلیگ مارچ کیا گیا۔‘‘
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
کانگریس امیدوار الکا لامبا سے مجنوں کا ٹیلہ پر عآپ کارکن نے بدتمیزی کی۔ ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں نظر آ رہا ہے کہ عآپ کارکن پولس کے سامنے الکا لامبا پر قابل اعتراض تبصرہ کیا اور نازیبا سوال پوچھا۔ جب پولس نے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تو الکا لامبا نے نازیبا تبصرہ کرنے والے کارکن کو تھپڑ مارا لیکن اسے لگا نہیں۔ بعد میں پولس حرکت میں آئی اور عآپ کارکن کو حراست میں لیا۔ ویڈیو میں الکا لامبا اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بات کہتی ہوئی بھی نظر آ رہی ہیں۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دھرنا دے رہی خواتین بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے اپنے اسمبلی حلقوں کے پولنگ بوتھ پر چلی گئی ہیں۔ خبروں کے مطابق اس وقت دھرنا کے مقام پر محض 20-15 خواتین بیٹھی ہوئی ہیں۔ ووٹ ڈالنے کے بعد خواتین ایک بار پھر دھرنے کے مقام پر پہنچیں گی۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
110 سالہ کلیتارا منڈل نے ووٹ ڈال کر اپنے آئینی حق کا استعمال کر لیا ہے۔ وہ دہلی کی سب سے ضعیف ووٹر قرار دی جا رہی ہیں۔ انھوں نے گریٹر کیلاش اسمبلی حلقہ کے تحت چترنجن پارک واقع ایس ڈی ایم سی پرائمری اسکول بوتھ پر جا کر ووٹ دیا۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی پولس ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بابر پور پرائمری اسکول میں ایک الیکشن افسر کا انتقال ہو گیا ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق ووٹنگ کے عمل کے دوران ہی انھیں ہارٹ اٹیک آیا اور ان کا انتقال ہو گیا۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی میں 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے، لیکن کچھ مقامات پر ای وی ایم کی خرابی کی وجہ سے ووٹنگ میں رخنہ پیدا ہو گیا ہے۔ علی الصبح یمنا وہار میں سی 10 بلاک پر ای وی ایم میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل شروع نہیں ہو پایا اور اب تازہ خبر آ رہی ہے کہ نئی دہلی اسمبلی حلقہ کے تحت سردار پٹیل ودیالیہ بوتھ نمبر 114 پر موجود ای وی ایم بھی کام نہیں کر رہا ہے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
ماڈل ٹاؤن سے عام آدمی پارٹی امیدوار اکھلیش پتی ترپاٹھی پر حملہ ہوا ہے۔ اس حملہ کے تعلق سے عآپ لیڈر سنجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا ہے اور بتایا ہے کہ حملہ کرنے والے بی جے پی کے غنڈے تھے اور ان کے خلاف پولس کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ اس تعلق سے انتخابی کمیشن سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ معاملے کا نوٹس لے اور بی جے پی کے غنڈوں کے خلاف کارروائی کرے۔ حملہ ووٹنگ سے پہلے کی رات کیا گیا جس میں وہ معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ 2015 کے دہلی اسمبلی انتخاب میں بھی ان پر حملہ ہوا تھا اور زخمی حالت میں انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد ازاں جب الیکشن نتیجہ سامنے آیا تھا تو وہ فتحیاب ہوئے تھے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی شاہین باغ واقع ’شاہین پبلک اسکول‘ میں لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ شاہین باغ کے دیگر پولنگ بوتھ پر بھی لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اوکھلا اسمبلی حلقہ سے عآپ کے امانت اللہ خان کھڑے ہیں جو اس وقت اوکھلا اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں۔ کانگریس کی جانب سے اس سیٹ پر پرویز ہاشمی کھڑے ہیں جب کہ بی جے پی نے برہم سنگھ بدھوری کو کھڑا کیا ہے۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
دہلی اسمبلی کی 70 سیٹوں کے لئے ٹھیک 8 بجے ووٹنگ شروع ہوگئی اور یہ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔آج کی ووٹنگ کے لئے الیکشن کمیشن نے خصوصی انتظامات کئے ہیں ۔ ووٹنگ کے لئے 13ہزار 750 مراکز بنائےگئے ہیں ۔ 70 سیٹوں کے لئے 672 امیدوار میدان میں ہیں ۔ دہلی میں مقابلہ تین سیاسی پارٹیوں کے درمیان ہیں جس میں ریاست میں بر سر اقتدار جماعت عام آدمی پارٹی ، مرکز میں بر سر اقتدار جماعت بی جے پی اور دہلی میں 15 سال حکومت کرنے والی کانگریس پارٹی ہے ۔ویسے دہلی میں جنتا دل یو ، بی ایس پی اور کئی دیگر پارٹیاں بھی اپنی قسمت آزما رہی ہیں ۔ 148 آزاد امیدواربھی میدان میں ہیں ۔
انتخابی تشہیر کے دوران جہاں کیجریوال کی عآپ نے ووٹر کےسامنے اپنے کام گنوانے کی کوشش کی تو وہیں کانگریس نے اپنے دور کے کاموں کو عوام کےسامنے پیش کیا لیکن بی جے پی کے پاس کیونکہ عوام کے سامنے کچھ پیش کرنے کے لئے نہیں تھا تو اس نے قوم پرستی اور شاہین باغ پر ہی اپنی پوری انتخابی تشہیر مرکوز رکھی۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
انتخابات کے پیش نظر دہلی پولیس نے سیکیورٹی بڑھا دی ہے ، اتر پردیش اور ہریانہ سے آنے والی گاڑیوں کی جانچ ہو رہی ہے ۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری مظاہروں کی وجہ سے جامعہ میں حفاظتی انتظامات سخت کر دئے ہیں۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Feb 2020, 7:58 AM IST