قومی خبریں

اتر پردیش میں خواتین کے ساتھ درندگی جاری، ایٹاوا میں 2 بہنوں سے اجتماعی عصمت دری، 3 گرفتار

اجتماعی عصمت دری کی شکار دونوں بہنوں نے بتایا کہ لفٹ کے بہانے اغوا کرنے کے بعد ملزمین نے مدد کے لیے پکارنے کی کوشش کرنے پر سنگین نتیجہ بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اب ایٹاوا میں دو بہنوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے واقعہ نے انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے۔ جرائم پیشوں نے نہ صرف اجتماعی عصمت دری کی، بلکہ دونوں بہنوں کی بے رحمی سے پٹائی بھی کی۔ پولیس نے اس تعلق سے تین ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔

Published: undefined

واقعہ کے بارے میں ملی جانکاری کے مطابق اتر پردیش کے ایٹاوا ضلع میں اتوار کی شب ایک لیڈی تھانہ سے لوٹ رہی دو بہنوں کو مبینہ طور پر تین لوگوں نے اغوا کر لیا اور ایک سنسان جگہ لے جا کر دونوں سے اجتماعی عصمت دری کی۔ اس دوران جرائم پیشوں نے دونوں کی بے رحمی سے پٹائی کی۔ اتوار کے واقعہ میں شامل تینوں ملزمین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ دونوں بہنوں نے تینوں ملزمین کے خلاف ایٹاوا ضلع کے سیفئی تھانہ میں شکایت درج کرائی ہے۔

Published: undefined

سیفئی تھانہ انچارج محمد حامد صدیقی نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری ٹیم ایک ریلوے اوور بریج کے نیچے گشت کر رہی تھی، تبھی ہم نے تین لوگوں کو دیکھا جو پولیس وین دیکھ کر بھاگنے لگے۔ ہم نے نشے کی حالت میں تینوں کو گرفتار کر لیا۔‘‘ پولیس افسر نے کہا کہ جب انھوں نے تین لوگوں کو گرفتار کیا تو انھیں پاس کی ایک دکان سے چیخ پکار سنائی دی جو آدھی بند تھی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ دکان میں داخل کرنے پر ہم نے دو خواتین کو روتے ہوئے دیکھا اور وہ نیم عریاں حالت میں تھیں۔ ان کے ساتھ ہوئے واقعہ کے بارے میں جان کر ہم انھیں میڈیکل جانچ کے لیے ایٹاوا ضلع اسپتال لے گئے۔

Published: undefined

دونوں خواتین نے الزام عائد کیا ہے کہ جس شخص نے انھیں لفٹ دی تھی اس نے اور اس کے ساتھیوں نے انھیں شراب پینے کے لیے مجبور کیا۔ انھوں نے دونوں بہنوں کو مدد کے لیے پکارنے کی کوشش کرنے پر سنگین نتیجہ بھگتنے کی دھمکی دی۔ اغوا کرنے والے نوجوان دونوں بہنوں کو ایک دکان پر لے گئے اور ان کے ساتھ عصمت دری کی۔ ایک شکایت دہندہ کے مطابق ملزمین نے دونوں بہنوں کی بے رحمی سے پٹائی بھی کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined