قومی خبریں

سون بھدر واقعہ: پرینکا گاندھی کا دھرنا ختم، کہا- ’انصاف کی لڑائی لڑتی رہونگی‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان کا مقصد پورا ہوا،  ’مجھے متاثرین کے اہل خانہ سے ملنا تھا میں ان سے ملی اور ان کا حال چال جانا۔‘

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی 

اترپردیش کے ضلع سون بھدر میں زمینی تنازعہ میں ہوئے قتل عام میں زخمی قبائلیوں کی وارانسی میں عیادت کرنے کے بعد مہلوکین کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے جائے وقوع پر جانے سے روکی گئیں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے 26 گھنٹے سے زیادہ دیر تک چلنے والا دھرنا ختم کردیا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

متأثرین کے اہل خانہ سے ملنے کی پرینکا کی ضد کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے سون بھدر قتل عام کے متاثرہ کنبوں کے خواتین کو چنار گیسٹ ہاؤس لاکر پرینکا سے ملاقات کرائی۔ ملاقات کے دوران پرینکا نے اس حادثے کے حوالہ سے کافی تفصیل سے جانکاری لی۔ اس دوران پرینکا جذباتی ہوگئیں۔ انہوں نے خواتین سے بات چیت کی اور انہیں پانی پینے کے لئے کہا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

چنار کے باغیچے میں متاثرہ کنبوں کی خواتین نے پرینکا کو دیکھتے ہی رونا شروع کردیا۔ پرینکا نے ان تمام کی ڈھارس بندھائی اور کہا کہ کانگریس اپنی طرف سے متاثرین کی مدد کرے گی۔ مہلوکین کے اہل خانہ کو دس۔دس لاکھ روپئے دیئے جائیں گے جبکہ زخمیوں کو بھی ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

متاثرین سے ملاقات اور میڈیا سے بات چیت کے بعد پرینکا گاندھی نے وارانسی کے کمشنر و اے ڈی جی سے گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں کچھ دیر بات کی اس کے بعد پرینکا نے دھرنا ختم کر دیا۔ پرینکا نے کہا کہ ان کا مقصد پورا ہوا۔ مجھے متاثرین کے اہل خانہ سے ملنا تھا میں ان سے ملی اور ان کا حال چال جانا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

اس موقع پر انہوں نے متاثرین کے پانچ نکاتی مطالبے کو ریاستی حکومت سے پورا کرانے کے لئے جدوجہد کرنے کی اپنے عزم کا اظہار کیا۔ قبائلیوں کے پانچ نکاتی مطالبے میں 25 لاکھ روپئے بطور تعاون دینے، زمین ان کے نام کرنا، ان پر درج غلط مقدمے واپس لینے کے ساتھ متاثرین کی سیکورٹی شامل ہے۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

قتل عام کے متاثرہ کنبوں کی 15 خواتین سے ملنے کے بعد پرینکا نے ان کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا یوپی میں نظم ونسق کی حالت کافی خستہ ہے۔ یوگی حکومت کو اس کی ذمہ داری لینی چاہیے۔ افسران کو سون بھدر کے واقعہ کو علم پہلے سے ہی تھا۔ پرینکا نے کہا کہ سون بھدر کے قبائلی افراد کی لڑائی کانگریس لڑے گی۔ مستقبل میں وہ امبھا گاؤں ضرور جائیں گی۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

پریس کانفرنس کے دوران امبھا گاؤں سے آئے متاثر رام راج، سکھونتی اور رام دھنی نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کئی سالوں سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ کئی مقدمے قائم کیے گئے، غندہ ایکٹ تک لگایا گیا اور آج یہ حادثہ ہوگیا۔ ہم پر گولیاں چلائی گئیں، جو لوگ گولی کھا کر گر گئے تھے ان کو ہلا کر دیکھا گیا کہ کہیں زندہ تو نہیں ہیں۔ کسی پر شک ہوا تو اس پر دوبارہ گولی چلا دی۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

قبل ازیں، پرینکا گاندھی نے روتے۔ بلکتے متاثرین کی ویڈیو ٹوئٹ کر کے یوگی حکومت سے سوال کیا ’کیا ان آنسوؤں کو پوچھنا جرم ہے!‘

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ وہ متاثرین کے ساتھ کھڑی ہیں اور ان کے لئے لڑائی لڑیں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا، ’’متاثرہ خاندانوں کو 25 لاکھ بطور معاوضہ دیئے جائیں، زمین پر ان کو مالکانہ حقوق ملنے چاہیں۔ معاملہ فاسٹ ٹریک میں چلایا جائے اور فرضی مقدمات کو واپس لیا جائے۔‘‘

قبل ازیں، چنار گیسٹ ہاوس میں متاثرہ خاندانوں سے ملنے کے لئے بضد پرینکا کو سون بھدر جانے سے روکنے کے لئے یوگی حکومت نے ہر ممکن کوشش کی۔ سرکار کے نمائندے سون بھدر میں دفعہ 144 کے نافذ ہونے کا حوالہ دے کر انہیں لوٹ جانے کو کہا، جبکہ حبس بھری گرمی کے درمیان ساری رات بیدار رہ کر گزارنے کے بعد بھی کانگریس لیڈر سون بھدر کے گھوراول جاکر متاثرین کے اہل خانہ سے ملنے کے ضد پر قائم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس مقصدر کے لئے وہ دہلی سے یہاں آئی ہیں اسے پورا کیے بغیر جانے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

اس دوران، چنار گیسٹ ہاوس میں زیر تحویل پرینکا گاندھی سے ملنے والوں کی قطار لگی رہی ۔ کانگریس کے سینئر لیڈروں سے لے کر کارکنوں کا ہجوم گیسٹ ہاوس کے اندر باہر قطار لگا کر موجود رہا۔ اس درمیان اپنی ہر سرگرمی کی تفصیل ٹوئٹر پر شیئر کر رہی کانگریس جنرل سکریٹری حکومت اور ضلع انتظامیہ کے لئے درد سر بنی رہیں۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

پرینکا گاندھی کو منانے کے لئےسنیچر کو دیر رات کے بعد وارانسی سے اے ڈی جی برج بھوشن اور کمشنر دیپک اگروال پہنچے لیکن وہ انہیں منانے میں ناکام رہے۔ ذرائع کے مطابق بات چیت کے دوران پرینکا نے اپنے مطالبے میں تھوڑی نرمی برتتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے کہیں بھی ملاقات کے لئے تیار ہوگئی تھیں لیکن سرکار کے نمائندوں نے اس بارے میں انہیں کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

کانگریس جنرل سکریٹری نے دیر رات گیسٹ ہاؤس کی کینٹین کا بنا کھانا کھایا اور بجلی کی آنکھ مچولی کے درمیان ساری رات جا گ کر گزار دی۔ کانگریسیوں کا الزام تھا کہ ضلع انتظامیہ نے گیسٹ ہاوس کی بجلی اور پانی کی سپلائی کاٹ دی تاکہ وہ یہاں سے چلے جائیں۔ اس دوران راجیہ سبھا رکن پی ایل پنیا اور کانگریس قانون ساز اسمبلی کے لیڈر اجے کمار للو ان کے ساتھ موجود رہے۔ ادھر کانگریس کے راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری کی قیادت والے ایک وفد نے ریاستی گورنر رام نائیک سے ملاقات کی اور حکومت کے غیر جمہوری رویہ کے حوالے سے ایک میمورنڈم دے کر اس معاملے میں ان کی مداخلت کا مطالبہ کیا۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

پرینکا گاندھی نے دیر رات اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’میں قتل عام کے متاثر قبائلی افراد سے ملنے، ان کا حال چال جاننے آئی ہوں۔عوام کی خدمت گزار ہونے کی وجہ سے یہ میرا دھرم ہے کہ اور اخلاقی حق بھی۔ ان سے ملنے کا میرا فیصلہ بدلا نہیں جا سکتا ہے اترپردیش انتظامیہ کے ذریعہ مجھے گذشتہ 9 گھنٹوں سے گرفتار کر کے چنار کے قلع میں رکھا ہوا ہے۔ انتظامیہ کہہ رہا ہے کہ مجھے 50 ہزار روپئے کی ضمانت دینی ہے ورنہ مجھے 14 دنوں کے لئے جیل کی سزا دی جائے گی مگر وہ مجھے سون بھدر نہیں جانے دیں گے ایسا انہیں اوپر سے حکم ہوا ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Jul 2019, 7:10 PM IST