قومی خبریں

اتر پردیش: داروغہ جنگل نے بھرے جلسہ میں چھوڑی ملازمت، کہا ’بی جے پی والوں نے خون پی لیا‘

اجیت بھڈانا نے بتایا کہ ان کا بی جے پی حکومت سے زیادہ استحصال کبھی نہیں ہوا، بی جے پی کے ہستناپور سے رکن اسمبلی دنیش کھٹیک اور سردھنا سے رکن اسمبلی سنگیت سوم نے کئی بار غلط کام کے لیے دباؤ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش اسمبلی انتخاب کی ہلچل کے درمیان میرٹھ کے ہستناپور میں بطور داروغہ جنگل ملازمت کر رہے اجیت بھڈانا نے آج بی جے پی کے ہستناپور اور سردھنا رکن اسمبلی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ملازمت چھوڑنے کا برسرعام اعلان کر دیا۔ ہستناپور اسمبلی کے ایک گاؤں میں یہ اعلان کرتے ہوئے اجیت بھڈانا نے کہا کہ وہ بی جے پی لیڈروں کی سیاسی مداخلت سے پریشان ہو کر ملازمت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے ان کا خون پی لیا۔

Published: undefined

دراصل مغربی اتر پردیش میں خون پی لینا ایک محاورہ ہے جس کا مطلب بہت زیادہ پریشان کرنا ہوتا ہے۔ اتفاق یہ ہے کہ ہستناپور اسمبلی میں ایسا دوسری بار ہوا ہے۔ اس سے قبل اسی اسمبلی کے موانا میں ایک جلسہ کے دوران ایک قومی نیوز چینل کے صحافی نے برسرعام چینل کی طرف سے کسانوں کی تحریک کے خلاف منفی خبریں دکھانے کا دباؤ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس مرتبہ داروغہ جنگل نے کچھ ایسا ہی قدم اٹھایا اور اس کے لیے کریم پور گاؤں میں چودھری جگویر گوجر کی رہائش کا انتخاب کیا۔ یہاں ایک پنچایت میں ہستناپور کے سماجوادی پارٹی امیدوار یوگیش ورما بھی موجود تھے۔

Published: undefined

اجیت بھڈانا نے بتایا کہ وہ گزشتہ 34 سال سے محکمہ جنگلات میں کام کر رہے ہیں اور ان کا اس حکومت سے زیادہ استحصال کبھی نہیں ہوا۔ ہستناپور کے بی جے پی رکن اسمبلی دنیش کھٹیک اور سردھنا رکن اسمبلی سنگیت سوم اور ان کے حامی جب بھی فون کرتے تھے تو بے عزت کرنے والے انداز میں بات کرتے تھے اور کئی بار انھوں نے غلط کام کرنے کے لیے دباؤ بنایا۔ ساتھ ہی مجھے کہا گیا کہ اپنے سماج کے ووٹ دلواؤ۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور اب میں آزاد ہوں۔ میں نے لیڈروں کی ہتک آمیز زبان سننے کے لیے وردی نہیں پہنی تھی۔ میں بھاری من سے ملازمت چھوڑ رہا ہوں۔ بی جے پی والے ملازمت دے نہیں رہے، بلکہ چھین رہے ہیں، ایسے عوامی نمائندوں کو نہیں چننا چاہیے۔

Published: undefined

اجیت بھڈانا نے ہستناپور میں اتوار کو جب یہ اعلان کیا تو اس پنچایت میں سابق وزیر جگویر سنگھ، سابق رکن اسمبلی گوپال کالی، سابق رکن اسمبلی یوگیش ورما بھی موجود تھے۔ اجیت بھڈانا دراصل موانا کے رہنے والے ہیں۔ اجیت بھڈانا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے دونوں اراکین اسمبلی ان پر گوجر ووٹوں کی حمایت دلانے کے لیے دباؤ بنا رہے ہیں، اسی طرح کا دباؤ کچھ دیگر ملازمین پر بھی بنایا جا رہا ہے۔ میرا ضمیر اسے قبول نہیں کر سکا۔

Published: undefined

ہستناپور کے سابق رکن اسمبلی گوپال کالی نے اس معاملے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس پنچایت میں موجود تھے جب داروغہ اجیت بھڈانا نے ملازمت چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اس وقت اجیت بھڈانا کی ذہنی کیفیت بہت تکلیف دہ تھی۔ حالانکہ انھوں نے بہت ہمت کا مظاہرہ کیا۔ مقامی بی جے پی رکن اسمبلی دنیش کھٹیک پر زمین قبضہ کرنے سے متعلق الزامات لگتے رہتے ہیں، علاقے میں رکن اسمبلی کی شبیہ منفی ہے۔ ہو سکتا ہے وہ ملازمین کو دباؤ میں لینے کی کوشش کرتے ہوں۔

Published: undefined

رام راج باشندہ شمیم احمد نے بتایا کہ وہ داروغہ جنگل اجیت بھڈانا کو کئی سالوں سے جاتے ہیں۔ وہ بلند شہر میں تعینات رہے ہیں ایک ایماندار و اصولوں سے سمجھوتہ نہ کرنے والے شخص ہیں۔ ایماندار آدمی میں اپنا ایک وجود ہوتا ہے۔ ظاہر ہے انھوں نے کسی بھی طرح کے دباؤ میں جھکنے سے ملازمت چھوڑنا بہتر سمجھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined