لکھنؤ: اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے درمیان انتخابی مہم تیز ہوتی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی کی مہم کی کمان سنبھال لی ہے۔ دوسری طرف سماج وادی پارٹی نے ہر ضلع میں اپنے لیڈروں کو متحرک کر دیا ہے۔ دریں اثنا، بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے زیادہ تعداد میں میئر عہدے پر مسلم امیداروں کو میدان میں اتارنے پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
مایاوتی نے پہلے مرحلے میں 10 سیٹوں میں سے 6 مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسرے مرحلے کے سات امیدواروں میں سے پانچ مسلمانوں کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ پارٹی نے دوسرے مرحلے میں میرٹھ، شاہجہاں پور، غازی آباد، علی گڑھ اور بریلی سے مسلم امیدواروں پر داؤ لگایا ہے۔ پارٹی کے اس فیصلے کو ایس پی کے بنیادی ووٹروں میں سیندھ لگانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
مایاوتی نے کہا، "یوپی باڈی الیکشن کے تحت 17 میونسپل کارپوریشنوں میں میئر کے عہدے کے انتخاب میں بی ایس پی کی سیاست میں کافی گرما گرمی ہے، جس کی وجہ سے ذات پات والی اور فرقہ پرست جماعتوں کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔"
بی ایس پی سربراہ نے کہا، "بی ایس پی ایک امبیڈکرائٹ پارٹی ہے جو 'سروجن ہتائے اور سروجن سکھائے' کی پالیسی اور اصول پر عمل کرتی ہے اور اسی بنیاد پر یوپی میں چار بار اپنی حکومت چلائی ہے۔ اس نے ہمیشہ مسلمانوں اور دیگر معاشروں کو مناسب نمائندگی دی۔ اپنے مفادات اور مخالفین کی سازشوں پر زیادہ توجہ نہ دیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ سماجوادی پارٹی نے میئر کے اپنے تمام 17 امیدواروں میں سے صرف چار مسلمانوں کو ٹکٹ دیا ہے۔ ایس پی نے فیروز آباد سے مسرور فاطمہ، سہارنپور سے نور حسن ملک، علی گڑھ سے ضمیر اللہ خان اور مراد آباد سے سید رئیس الدین کو میئر کا امیدوار نامزد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined