نئی دہلی: کانپور، الہ آباد سمیت یوپی کے متعدد شہروں میں ہونے والے تشدد کے بعد یوگی حکومت کی جانب سے ملزمان کی مبینہ غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر کے ذریعے کی گئی کارروائی کے خلاف جمعیۃ علما ہند کی عرضی پر سپریم کورٹ آج پھر سماعت کرنے جا رہا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یوپی حکومت دانستہ طور پر مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ طور پر کارروائی کر رہی ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں اس سے قبل 13 جولائی کو سماعت کی تھی۔ جمعیۃ نے بلڈوزر کے ذریعے کی جانے والی کارروائی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا، تاہم اس معاملہ میں تمام فریقین سے جواب داخل کرنے کو کہا گیا تھا۔
Published: undefined
اس معاملہ میں حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل نے کہا تھا کہ قانونی طور پر کی جا رہی کارروائی کو سنسنی خیز بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پھر بھی عدالت عظمیٰ جب سماعت کرے گی تو ہم اپنا موقف پیش کریں گے۔ جواب میں جمعیۃ کے وکیل دشینت دوے نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات منہدم کی گئی ہوں، ہمارا اعتراض اس بات پر ہے کہ یہ کارروائی سبھی پر کیوں نہیں ہوتی؟ دہلی کا سینک فارم غیر قانونی ہے، 50 سال سے کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔ اس سب کے بعد عدالت نے سماعت کے لئے 10 اگست کی تاریخ مقرر کر دی۔ تمام فریقین سے 8 اگست تک جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ یہ سارا تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا جب نوپور شرما کے پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس کے خلاف یوپی کے کئی شہروں میں احتجاج ہوا، جس میں تشدد پھوٹ پڑا۔ نماز جمعہ کے بعد تشدد کے دوران پولیس اہلکاروں اور مظاہرین میں تصادم بھی ہوا۔ جس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز