قومی خبریں

شوہر-بیوی کی آپسی مفاہمت کے بعد تین طلاق کا مقدمہ ہائی کورٹ سے خارج

نہرو نگر کی 19 سالہ زینت بیگم کی شیخ سلمان سے شادی ہوئی تھی ۔شادی کے 14 ماہ بعد دونوں کے درمیان نااتفاقی پیدا ہو گئی تھی جس کے سبب دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ممبئی: ریاست مہاراشٹر کےثقافتی شہر اورنگ آباد میں ایک نوجوان کے خلاف اورنگ آباد شہر کے پہلے درج شدہ تین طلاق کے مقدمہ کو آج بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے مسترد کر دیا اور لڑکے کے خلاف اس وقت کسی بھی طرح کی کارروائی نہ کیئے جانے کا حکم جاری کیا جب شکایت کنندہ خاتون نے نوجوان کے خلاف ایک نشست میں تین طلاق دیئے جانے کی شکایت درج کیئے جانے کے بعد خود قاضی کے پاس جا کر خلع حاصل کیا اور نوجوان سے ساڑھے چار لاکھ روپیہ معاوضہ حاصل کرنے کے بعد عدالت سے درخواست کی کہ دونوں کے درمیان مصالحت ہو چکی ہے لہذا اب وہ لڑکے کے خلاف کسی بھی قسم کی مقدمہ بازی نہیں کرنا چاہتی ہیں ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

اورنگ آباد شہر کے جنسی پولیس اسٹیشن میں ملزم شیخ سلمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفع 504 اور مسلم وومن (پروٹیکشن آف رائٹس آن میریج)ایکٹ 2019کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا ۔اس قانون کے تحت درج ہونے والا یہ اورنگ آباد کا پہلا مقدمہ تھا جس کی تشہیر قومی سطح پر بھی ہوئی تھی ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

موصولہ اطلاعات کے مطابق اورنگ آباد کے کٹ کٹ گیٹ نامی علاقہ کے نہرو نگر میں مقیم 19سالہ دوشیزہ زینت بیگم کی بی ایس سی میں زیر تعلیم شیخ سلمان نامی نوجوان سےشادی ہوئی تھی ۔شادی کے چودہ ماہ بعد محض 23 دنوں تک سسرال میں قیام کرنے کے بعد دونوں کے درمیان نااتفاقی پیدا ہو گئی تھی جس کے سبب دونوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

اطلاعات کے مطابق نارے گاوں راجندر نگر نامی علاقہ میں رہائش پذیر نوجوان پر الزام تھا کہ اس نے 13 اگست 2019کو اپنی اہلیہ کو ایک نشست میں تین طلاق دے دیا تھا جس کے بعد لڑکی نے پولس میں شکایت درج کرائی تھی ۔ مقامی پولس اسٹیشن نے دوشیزہ کی شکایت پر نوجوان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا جس کے خلاف نوجوان نے سیشن عدالت سے گرفتاری سے پہلے ہی ضمانت حاصل کی تھی ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

نوجوان شیخ سلمان نے سیشن عدالت سے راحت حاصل کرنے کے بعد ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ کے روبرو ایک عرضداشت داخل کر کے اس کے خلاف داخل کردہ ایف آئی آر کو خارج کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا ۔اسی درمیان زینت بیگم نے قاضی کے پاس جا کر خلع حاصل کر لیا تھا ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

خلع حاصل کرنے کے بعد دونوں میاں بیوی میں مصالحت ہوئی اور نوجوان نے اپنی سابقہ بیوی کو ساڑھے چار لاکھ روپیہ معاوضہ بھی دیا جس کے بعد زینت بیگم نے ممبئی ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ملزم نوجوان نے اسے ساڑھے چار لاکھ روپیہ معاوضہ دیا ہے اور اب دونوں کے درمیان مفاہمت ہو چکی ہے لہذا مقدمہ کو خارج کیا جائے ۔ بامبے ہائی کورٹ کی جسٹس ٹی وی نلاوڑے اور جسٹس ایس این گوانے پر مشتمل دو رکنی بینچ نے خاتون کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ کی بنیاد پر اور مصالحت نامہ کا مطالبہ کرنے کے بعد مقدمہ کو خارج کیے جانے کا حکم دیا ۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

واضح رہے کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت نے تین طلاق کا بل پارلیمنٹ میں منظور کیا تھا جس کے تحت ایک مسلم شوہر اپنی بیوی کو ایک نشست میں تین طلاق نہیں دے سکتا ہے اور اگر اس نے ایک نشست میں تین طلاق دیا تو قانون کی نظر میں وہ ایک مجرمانہ فعل ہو گا اور اس کے تحت ملزم کو کم از کم تین برسوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑے گا۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Nov 2019, 3:11 PM IST