حادثے کی شکار اسکول گاڑی۔ ویڈیو گریب
تمل ناڈو کے کڈلور ضلع کے چیمن کوپّم علاقے میں منگل کی صبح ایک دردناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں تیز رفتار سے آ رہی ٹرین نے بغیر پھاٹک والے ریلوے کراسنگ پر اسکول بس کو زوردار ٹکر مار دی۔ اس خوفناک حادثے میں تین معصوم بچوں کی جان چلی گئی جبکہ دیگر 10 بچوں اور گاڑی ڈرائیور کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
Published: undefined
یہ حادثہ اس وقت ہوا جب اسکول بس ٹریک پار کرنے کی کوشش کر رہی تھی، تبھی چدمبرم جا رہی ایک مسافر ٹرین نے اسکول گاڑی کو ٹکر مار دی اور اسے قریب 50 میٹر تک گھسیٹ لیا۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ اسکول بس پوری طرح سے تہس نہس ہو گئی۔ حادثے میں تین بچوں نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔ حالانکہ ابھی مرنے والے بچوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
Published: undefined
چشم دیدوں کے مطابق بس میں اسکولی بچے سوار تھے۔ حادثے کے بعد زخمی بچوں اور ڈرائیور کو فوراً کڈلور کے سرکاری اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
مقامی لوگوں اور ریلوے افسروں کے مطابق یہ حادثہ بس ڈرائیور کی لاپروائی کی وجہ سے پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈرائیور نے ٹرین کو دیکھنے کے باوجود جلدبازی میں ٹریک پار کرنے کی کوشش کی۔ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور ضلع انتظامیہ نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہے تاکہ اس کی اصل وجہ کا پتہ لگایا جا سکے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
Published: undefined
اس خوفناک حادثے کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی لوگ موقع پر جمع ہو گئے اور ریلوے کراسنگ پر تحفظاتی انتظامات کی کمی کو لے کر ناراضگی ظاہر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسکولوں کے آس پاس بغیر پھاٹک والے کراسنگ خطرناک ہیں اور انہیں فوراً ٹھیک کرنا چاہیے۔ حادثے کی آواز سن کر سب سے پہلے مقامی لوگ ہی وہاں پر پہنچے اور انہوں نے پھنسے ہوئے بچوں کو نکالنے کی کوشش کی اور راحت و بچاؤ دستہ کے آنے تک پوری مدد کرتے رہے۔
Published: undefined
حادثے سے شدید ناراض لوگوں نے ریلوے اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور اسکولوں کے پاس تحفظ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ افسروں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جانچ کے نتیجے کی بنیاد پر سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ حادثے کی پوری جانچ جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined