قومی خبریں

ٹی ایم سی لیڈر ابھیشیک بنرجی کو ای ڈی نے پھر کیا طلب

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ٹی ایم سی لیڈر ابھیشیک بنرجی کو جمعرات کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اس کے لیے سمن جاری کر دیا گیا ہے

ابھیشیک بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
ابھیشیک بنرجی، تصویر آئی اے این ایس 

کولکاتا: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ٹی ایم سی لیڈر ابھیشیک بنرجی کو جمعرات کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اس کے لیے سمن جاری کر دیا گیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی کو مغربی بنگال میں اسکولوں میں مبینہ ملازمتوں کے معاملے میں کروڑوں روپے کی نقد رقم کے معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ طلب کیا ہے۔

Published: undefined

بنرجی کو جمعرات کی صبح سالٹ لیک میں ای ڈی آفس (سی جی او) کے احاطے میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ اس معاملے میں بنرجی یا ترنمول کانگریس کے کسی دوسرے لیڈر کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، پارٹی کے اندرونی ذرائع کے ایک حصے نے کہا کہ تمام امکان میں وہ سمن کا احترام کریں گے اور مرکزی ایجنسی کے دفتر میں موجود ہوں گے۔

اس سال مئی کے بعد یہ پانچواں موقع ہے جب بنرجی کو ای ڈی کے ساتھ ساتھ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے، جو اس معاملے میں متوازی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہیں آخری بار 13 ستمبر کو ای ڈی کے ذریعہ میراتھن پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس دن انہیں انڈیا اتحاد کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہونا تھا۔

Published: undefined

20 مئی کو ان سے سی بی آئی نے اسکول میں نوکری کے معاملے میں بھی پوچھ گچھ کی تھی۔ بنرجی نے سی بی آئی انکوائری کے نتائج کو ’’بڑا صفر‘‘ قرار دیا تھا۔ ای ڈی نے بنرجی کے والدین لتا اور امیت کو بھی ایک کارپوریٹ ادارے کے ڈائریکٹر کے طور پر ان کی ایسوسی ایشن کے سلسلے میں طلب کیا تھا، جن کے نام جاری تحقیقات میں سامنے آئے تھے۔

تاہم ان میں سے کوئی بھی اس سلسلے میں ای ڈی کے دفتر میں حاضر نہیں ہوا۔ ای ڈی نے مغربی بنگال میں کوئلہ اسمگلنگ کیس میں ابھیشیک بنرجی اور ان کی بیوی روجیرا نرولا بنرجی دونوں سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined