قومی خبریں

تہاڑ کا طلسم: یہ جیل ہے یا قبرگاہ؟ ایک ہفتے میں اچانک دو اموات سے قیدیوں میں خوف!

مشتبہ اور اچانک اموات کے بعد تہاڑ جیل کے اسٹاف کافی پریشان ہیں کیونکہ ان پر سوالیہ نشان لگ رہے ہیں۔ انگلیاں اٹھ رہی ہیں کہ جو تہاڑ ایشیا کی سب سے محفوظ جیل تصور کی جاتی ہے، وہاں کیا ہو رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

تہاڑ کا طلسم ان دنوں کوئی نہیں سمجھ پا رہا ہے۔ یہاں تک کہ تہاڑ جیل میں بند قیدی اور تہاڑ جیل کا انتظام دیکھ رہی جیل انتظامیہ بھی حیرت میں ہے۔ ایک ہفتہ میں جس طرح سے یہاں ایک مجرم اور ایک زیر سماعت ہائی پروفائل قیدی کی موت ہوئی ہے، اس نے جیل انتظامیہ اور یہاں بند قیدیوں میں خوف پیدا کر دیا ہے۔ سبھی ایک دوسرے کو شک کی نظر سے دیکھ رہے ہیں۔ زبان سے بھلے ہی کوئی پوچھ نہیں رہا ہو، لیکن سبھی کی آنکھوں میں ایک ہی سوال ہے کہ اب پتہ نہیں اچانک موت کا شکار کون ہوگا؟

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

ان مشتبہ اور اچانک اموات کے بعد سے جیل اسٹاف پریشان ہیں کیونکہ اس پر سوالیہ نشان لگ رہے ہیں۔ انگلیاں اٹھ رہی ہیں کہ جو تہاڑ ایشیا کی سب سے محفوظ جیل کہی اور مانی جاتی ہے، اس میں آخری قیدی آئے دن کیوں اور کس طرح مر رہے ہیں؟ جب کہ قیدی اس بات کو لے کر خوفزدہ ہیں کہ پتہ نہیں، اچانک موت کے منھ میں جانے والا اگلا قیدی کون ہوگا؟

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

گزشتہ دنوں تہاڑ میں جاسوسی کے الزام میں بند ہندوستانی فوج کے سابق افسر کی موت ہو گئی تھی۔ جیل کی چہاردیواری سے نکل کر آئی کہانی کے مطابق ’’مرنے والا شخص این آر آئی تھا۔ اسے دہلی کینٹ علاقے سے پکڑ کر پولس کے حوالے کیا گیا تھا۔ اس پر فوج کی لائبریری سے چوری کا الزام لگا تھا۔ الزام کے خلاف دہلی کینٹ تھانہ میں کیس درج کیا گیا تھا۔ جیل جانے کے اگلے دن ہی مشتبہ حالات میں چھت سے گرنے کے سبب اس کی موت ہو گئی۔‘‘

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

اس معاملے کی عدالتی جانچ ابھی پوری بھی نہیں ہوئی تھی کہ دو دن پہلے دہلی کی ہی روہنی جیل میں 35-30 سال کے ہنی شرما نام کے قیدی کی موت ہو گئی۔ ہنی کو بیمار ہونے پر اسپتال میں داخل کرای اگیا تھا۔ ایک دن علاج چلنے کے بعد ہی اس نے دم توڑ دیا۔

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملک کی باقی تمام جیلوں میں سب سے زیادہ سہولتوں اور موٹے بجٹ والی دہلی کی جیلوں میں آخر وہ کیا بلا ہے جو گاہے بہ گاہے ایک نہ ایک قیدی کو اچانک موت کی گود میں سلا دے رہی ہے۔ ایک قیدی کی موت کی جانچ کی وجہ سامنے بھی نہیں آ پاتی اور دوسرا قیدی مر چکا ہوتا ہے، یا پھر مرنے کے دہانے پر پہنچ چکا ہوتا ہے۔

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گویل نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں ہی معاملوں کی جانچ چل رہی ہے۔ فی الحال جانچ رپورٹ آنے سے پہلے کچھ بھی کہہ پانا مشکل ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’روہنی جیل میں بند قیدی ہنی شرما دہلی کے ہی موہن گارڈن کا رہنے والا تھا۔ اسے لوٹ کے ایک معاملے میں 6 سال کی سزا ہوئی تھی۔‘‘

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

اُدھر، ملک اور ایشیا کی سب سے محفوظ سمجھی جانے والی تہاڑ جیل کے طلسم سے انجان گھر والے ہنی کی مشتبہ موت کی خبر سے بے حال ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ کچھ دن پہلے ہی جیل میں ہنی پر باقی کچھ قیدیوں نے بلیڈ سے حملہ کیا تھا۔ گھر والوں نے دعویٰ کیا کہ ’’ہنی کو کوئی بیماری نہیں تھی۔‘‘ گویا کہ جیل انتظامیہ صرف خود کو بچانے کے لیے جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

بتایا جاتا ہے کہ ہنی تقریباً ڈیڑھ سال سے روہنی جیل کے وارڈ نمبر 4 میں سزایافتہ مجرم کے طور پر قید تھا۔ ہنی جیل میں منشی اور کمپیوٹر کا کام کرتا تھا۔ اس کے گھر والوں کے بیان کے مطابق ’’پیر کی صبح ہنی سے ملنے اس کا بھائی ہمانشو اور دو دیگر رشتہ دار گئے تھے۔ اس وقت ہنی بالکل سلامت، صحت مند تھا۔ اچانک وہ بیمار ہو کر مر بھی گیا۔ آخر یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

گھر والوں کے مطابق ’’ہنی جیل میں دشمنی اور جیل کی اندرونی سیاست کا شکار ہو کر اچانک موت کے منھ میں چلا گیا۔ کوئی بڑی بات نہیں کہ اسے زہر دے کر مار ڈالا گیا ہو۔‘‘

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

جیل انتظامیہ حالانکہ ہنی کے گھر والوں کے سبھی الزامات کو سرے سے مسترد کر رہا ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق ’’الزام لگانا آسان ہے، لیکن انھیں ثابت کرنا ہوگا۔ جب تک جانچ رپورٹ سامنے نہیں آ جاتی، اس وقت تک سبھی الزامات بے بنیاد ہیں۔‘‘

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Nov 2019, 1:11 PM IST