قومی خبریں

ممبئی بم دھماکوں کی آڑ میں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش رچی گئی تھی: جتیندر دکشت

تین برسوں کی انتھک محنتوں سے لکھی جانے والی اس کتاب میں دکشت نے بابری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی کے بدلتے چہرے کا تذکرہ کیا ہے۔

ممبئی میں دھماکہ کے بعد کی فائل تصویر / Getty Images
ممبئی میں دھماکہ کے بعد کی فائل تصویر / Getty Images 

ممبئی: ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کی آڑمیں مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش رچی گئی تھی نیز کسی ایک شخص کے غیر سماجی فعل سے پوری قوم کو بدنام نہیں کیا جاسکتا اور نا ہی وہ اس قوم کی شناخت ہوسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نامور ٹی وی جرنلسٹ جتیندر دکشت نے بابری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات اور اس کے بعد ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں پر لکھی گئی اپنی کتاب ممبئی آفٹر ایودھیا پراسٹی ان فلکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا۔

Published: undefined

نامور ٹی وی چینل اے بی پی مازھا کے ویسٹرن انڈیا چیف جتیندر دکشت نے ممبئی کے گنجان مسلم آبادی والے علاقے کے ڈونگری سے قریب مسجد بندر اسٹیشن کے نزدیک پرورش پائی تھی۔ انہوں نے اپنی کتاب میں ان فرقہ وارانہ فسادات اور بم دھماکوں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات کے ایام کا ذکر کرتے ہوئے دکشت نے کہا کہ ا ن کے بچپن کی بات ہے جب گستاخ رسول ﷺ سلمان رشدی کی کتاب شیطانی آیات کے خلاف ممبئی کے محمد علی روڈ پر احتجاج ہوا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے فائرنگ کی تھی۔ جس میں 12 مسلم نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ نیز اس احتجاج میں وہ بھی صرف ایک تماشائی کی حیثیت سے شامل ہوئے تھے۔ اور اس وقت ان کے پیر پر بھی کانچ کی بوتلیں لگیں تھی جس سے وہ لہو لہان ہوگئے تھے۔

Published: undefined

جتیندر دکشت نے کہا کہ انہیں زخمی حالت میں ایک باشرع مسلمان بزرگ نے اپنے ہاتھوں سے اٹھاکر گھر تک پہنچایا تھا۔ جسے وہ کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ تین برسوں کی انتھک محنتوں سے لکھی جانے والی اس کتاب میں دکشت نے بابری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی کے بدلتے چہرے کا تذکرہ کیا ہے۔ اور انہوں نے 1990ء سے کشمیر میں جاری خونی جنگ کا ممبئی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات اور بم دھماکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات نے ہر کسی کے ذہنوں میں فرقہ واریت کا زہر گھول دیا ہے۔ نیز اگر اب بھی ہم نہیں سنبھلے اور ہندو۔مسلم اتحاد کو برقرار نہیں رکھا تو پھر وہ دن دور نہیں جب ملک کو خانہ جنگی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم تباہی و بربادی کے دہانے پر کھڑے ہوجائیں گے۔

Published: undefined

دکشت نے اپنی کتاب میں ممبئی میں ہوئی گینگ وار کا بھی تذکرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کس طرح سے بابری مسجد کی شہادت کے بعد انڈر ورلڈ پر بھی فرقہ واریت کا رنگ چڑھ گیا تھا نیز کس طرح سے شہر کی سیاست میں بھی تبدیلیاں رونما ہوئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined