قومی خبریں

دہلی میں ’آیوشمان بھارت منصوبہ‘ میں کئی خامیاں موجود، کانگریس نے جائزہ لینے کا کیا مطالبہ

دہلی میں آیوشمان بھارت منصوبہ پر اٹھ رہے سوالات کے درمیان کانگریس ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک عرضداشت سونپ کر کچھ اہم مشورے دیے ہیں۔

ڈاکٹر نریش کمار / تصویر یو این آئی
ڈاکٹر نریش کمار / تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے آج مرکز کے زیر انتظام اِس خطہ کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک عرضداشت سونپتے ہوئے ’آیوشمان بھارت منصوبہ‘ کے نفاذ میں موجود سنگین خامیوں کو ظاہر کیا اور اس کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ اس عرضداشت کی ایک کاپی انھوں نے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ کو بھی اطلاعاً بھیجی ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر نریش کمار کا کہنا ہے کہ آیوشمان بھارت منصوبہ سے متعلق زمینی سطح پر کئی چیلنجز ابھر کر سامنے آ رہے ہیں۔ دہلی میں اس منصوبہ کا مکمل طور سے نفاذ اب تک نہیں ہو پایا ہے اور اس کے تکنیکی و انتظامی ڈھانچے میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ انھوں نے جنک پوری کے ایک سپر اسپیشلٹی اسپتال کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 82 سالہ بزرگ مریض کو 2 دنوں تک صرف عام دوائیاں دی جاتی رہیں، کیونکہ  اسپتال کو آیوشمان بھارت منصوبہ کے تحت بقایہ رقوم کی ادائیگی نہیں ہوئی تھی۔ ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے علاج میں رخنہ پیدا ہوا اور مریض کی حالت بگڑ گئی۔

Published: undefined

ڈاکٹر نریش نے کہا کہ آیوشمان بھارت منصوبہ کے تحت دہلی کے کئی پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں میں رقم کی ادائیگی وقت پر نہیں ہو رہی ہے۔ پرائیویٹ اسپتالوں میں جہاں حکومت کے ذریعہ منظور شدہ اسٹنٹ وقت پر دستیاب نہیں نہیں ہو پاتے، وہیں سرکاری اسپتالوں میں بھی حکومت کی طرف سے ادائیگی میں کافی تاخیر ہوتی ہے۔ جب تک اسپتالوں کو حکومت سے طے شدہ رقم نہیں ملتی، تب تک کئی معاملوں میں آپریشن کے بعد بھی مریضوں کو چھٹی نہیں دی جاتی۔ اس سے نہ صرف مریضوں پر ذہنی اور معاشی دباؤ بڑھتا ہے، بلکہ اسپتال میں طویل مدت تک رکنے کی وجہ سے انفیکشن کا خطرہ بھی کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر نریش نے یہ جانکاری بھی دی کہ جنک پوری والے معاملے میں تکنیکی خامیوں کے سبب مریض کا ڈاٹا اپلوڈ نہیں ہو سکا، جس سے اسپتال کو رقم کی ادائیگی نہیں ہوئی۔ یہ حالت اس طرف اشارہ کرتی ہے کہ منصوبہ کے تکنیکی اور انتظامی پہلوؤں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر کمار نے کہا کہ دہلی میں تقریباً 1000 اسپتال ہیں، لیکن ان میں سے صرف 70 کے قریب اسپتال ہی اس منصوبہ سے جڑے ہوئے ہیں، جن میں بیشتر آنکھوں کے علاج یا ڈائلیسس جیسے محدود علاج دستیاب کراتے ہیں۔ دوسری طرف سرکاری اسپتالوں میں بھی رقم کی ادائیگی پورا ہونے تک مریضوں کو ڈسچارج نہ کرنے جیسا مسئلہ دیکھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

مذکورہ بالا حقائق کو پیش کرنے کے بعد ڈاکٹر نریش کمار نے مشورہ دیا کہ او پی ڈی، جانچ اور ابتدائی طبی خدمات کو آیوشمان بھارت منصوبہ میں شامل کیا جائے، منصوبہ کا دائرہ سبھی عمر والے شہریوں تک بڑھایا جائے، پرائیویٹ اسپتالوں کو ادائیگی کا عمل شفاف اور طے مدتی بنایا جائے، سرکاری اسپتالوں میں سہولیات اور اسٹاف کی کمی کو فوراً دور کیا جائے۔ انھوں نے آخر میں کہا کہ آیوشمان بھارت جیسے کسی بھی منصوبہ کا مقصد عوام کو باعزت، بہتر اور کفایتی علاج مہیا کرنا ہونا چاہیے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سبھی متعلقہ فریق مل کر ایمانداری اور سنجیدگی سے کوشش کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined