قومی خبریں

گیانواپی مسجد کا معاملہ پھر پہنچا سپریم کورٹ، مسلم فریق نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کیا چیلنج

انجمن انتظامیہ مسجد نے الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے، جس میں ہندو فریق سے وابستہ 5 خواتین کی گیانواپی مسجد احاطہ میں واقع شرنگار گوری کی پوجا کی عرضی کو سماعت کے لیے قبول کیا گیا ہے

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: مسلم فریق نے اتر پردیش کے وارانسی کے گیانواپی کیمپس میں واقع شرنگار گوری کی روزانہ پوجا کرنے کا مطالبہ کرنے والی ایک عرضی پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے شرنگار گوری کی روزانہ پوجا کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو قابل سماعت قرار دیا ہے۔ مسلم فریق الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی پر پیر 24 جولائی کو سپریم کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ کرے گا۔

Published: undefined

اس کے علاوہ گیانواپی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی وارانسی کی ضلع عدالت سے جمعہ 21 جولائی کو احاطہ کے اے ایس آئی سے سائنسی سروے (سیل علاقہ کو چھوڑ کر) کے حکم کو بھی سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔ مسلم فریق کی عرضی میں وارانسی کی ضلعی عدالت میں گیانواپی سے متعلق تمام عرضیوں کی سماعت پر پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔

Published: undefined

دراصل، مسجد انجمن انتظامیہ مسجد کی اس عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 31 مئی کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں ہائی کورٹ نے گیانواپی کے احاطے میں دیوی شرنگار گوری کی روزانہ پوجا کرنے کے حق کو بحال کرنے کے لیے ہندو فریق سے تعلق رکھنے والی 5 خواتین عقیدت مندوں کی درخواستوں پر غور کیا ہے۔

Published: undefined

سپریم کورٹ میں مسجد کمیٹی کی عرضی پر سماعت 28 جولائی کو مقرر کی گئی تھی، جس میں مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کرانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ حالانکہ، پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر عبوری روک لگا دی تھی، لیکن وارانسی کی ضلع عدالت کے گیانواپی احاطے میں اے ایس آئی کا سروے کرنے کے حکم کے بعد، جلد سماعت کی مانگ کی جا رہی ہے۔

عرضی گزار نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کا 19 مئی کا حکم نامہ بحال کیا جائے جس میں اے ایس آئی کا سروے اگلے احکامات تک ملتوی کرنے کا کہا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined