قومی خبریں

ادے پور کا واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت، جتنی مذمت کی جائے کم ہے: مولانا ارشد مدنی

مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ بدزبانوں کی گستاخی کی وجہ سے جو کچھ ہوا برا ہوا، لیکن ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔

مولانا ارشد مدنی
مولانا ارشد مدنی تصویر یو این آئی

نئی دہلی: راجستھان کے ادے پورمیں آپ ﷺ کے نام پر ہونے والے قتل کی مذمت کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ جس طرح ہم جگہ جگہ موب لنچنگ کے مخالف تھے اسی طرح ہم اس غیر انسانی حرکت کو بھی امن وامان کے لئے انتہائی خطرناک محسوس کرتے ہیں یہ مذمت انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کی ہے۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ملک کے قانون اور ہمارے مذہب کے خلاف ہے، ہم ہر شخص کے لئے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے ہمیشہ سے سخت مخالف ہیں، ادے پور کا واقعہ انتہائی افسوسناک، غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت ہے۔ اس لئے اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اس معاملہ میں بھی ملک کا قانون اپنا کام کرے گا۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ بدزبانوں کی گستاخی کی وجہ سے جو کچھ ہوا برا ہوا، لیکن ملک میں امن وامان اور فرقہ وارانہ خیرسگالی کو قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس پر صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہم جس طرح اس واقعہ کی مخالفت کرتے ہیں اسی طرح ہم اس بات کے بھی سخت مخالف ہیں کہ کسی بھی مذہبی شخصیت کی شان میں گستاخی کرکے یا کسی مذہب کے خلاف نازیبا لفظوں کا استعمال کرکے اس کے ماننے والوں کے جذبات کو مجروح نہ کیا جائے۔

Published: undefined

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے مقتدر اشخاص کی خاموشی اور گستاخی کرنے والوں کی گرفتاری کا نہ ہونا وہ اسباب ہیں جنہوں نے ساری دنیا میں ملک کی شبیہ کو خراب کیا ہے اور امن وامان کو آگ لگائی ہے، اس لئے ہم ایک بار پھر حکومت سے کہتے ہیں کہ جن لوگوں نے آپ ْﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے ان کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہئے اور قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں پھر کوئی ایسا کرنے کی جرأت نہ کرسکے، نیز پورے دنیا کے مسلمانوں کو سکون و اطمینان میسر ہوسکے۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے آخر میں کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت ہماری معروضات پر توجہ دے گی اور اس انتہائی افسوسناک معاملے کے انجام کو سمجھتے ہوئے خاطیوں کو قانون کے مطابق سزا دلوا کر جیل بھیجوائے گی تاکہ پوری دنیا کے لوگ ہندوستان کی جمہوریت کو قدر کی نگاہ سے دیکھ سکیں۔ میں اخیر میں ایک بار پھر مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر جگہ صبرو تحمل پر مضبوطی سے قائم رہیں اور ہندوستان کی اخوت و ہمدردی کی پرانی تاریخ کو زندہ رکھیں۔ واضح رہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند رابطہ عالم اسلامی کی میٹنگ میں شرکت کے لئے ان دنوں ملیشیا گئے ہوئے ہیں اور وہیں سے راجستھان کے اس واقعہ پر بیان دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined