قومی خبریں

فرٹیلائزر پلانٹ روزانہ 50 ٹن آکسیجن فراہم کریں گے: من سکھ مانڈویا

من سکھ مانڈویا نے کھاد کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس وبا کے وقت آکسیجن پیدا کرکے اسپتالوں میں میڈیکل گریڈ آکسیجن کی فراہمی میں اضافہ کرکے معاشرے کی مدد کریں۔

من سکھ مانڈویا، تصویر آئی اے این ایس
من سکھ مانڈویا، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: ملک کے فرٹیلائزر پلانٹ کووڈ مریضوں کے علاج کے لئے روزانہ 50 ٹن میڈیکل آکسیجن فراہم کریں گے۔ وزیر مملکت برائے کیمیکلز و فرٹیلائزر من سکھ مانڈویا نے بدھ کو پبلک سیکٹر، نجی شعبے اور کوآپریٹو سیکٹر کی کھاد کمپنیوں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کی تاکہ ان کے پلانٹ میں آکسیجن کی پیداوار کے امکان کو تلاش کیا جاسکے۔

Published: undefined

من سکھ مانڈویا نے کھاد کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس وبا کے وقت آکسیجن پیدا کرنے کے لئے اپنی موجودہ صلاحیت کو دوبارہ حاصل کرکے اور اسپتالوں میں میڈیکل گریڈ آکسیجن کی فراہمی میں اضافہ کرکے معاشرے کی مدد کریں۔ کھاد کمپنیوں نے وزیر مملکت کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور ملک میں کووڈ -19 صورتحال سے لڑنے کے لئے حکومت کی کوششوں میں شامل ہونے کے لئے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

Published: undefined

آئی ایف ایف سی او (ایفکو) گجرات میں اپنے کلول یونٹ میں ایک آکسیجن پلانٹ لگا رہا ہے جس کی گنجائش 200 مکعب میٹر فی گھنٹہ ہے اور ان کی مجموعی گنجائش یومیہ 33000 مکعب میٹر ہوگی۔ جی ایس ایف سی نے اپنے پلانٹ میں چھوٹی تبدیلیاں کی ہیں اور مائع آکسیجن کی فراہمی شروع کردی ہے۔

Published: undefined

جی این ایف سی نے ائر سیپریشن یونٹ شروع کرنے کے بعد طبی مقصد کے لئے مائع آکسیجن کی فراہمی بھی شروع کردی ہے۔ جی ایس ایف ایس اور جی این ایف سی نے اپنی آکسیجن پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کا عمل پہلے ہی شروع کر دیا ہے۔ کھاد کی دیگر کمپنیاں سی ایس آر فنڈنگ کے ذریعے ملک کے چنندہ مقامات پر اسپتالوں میں میڈیکل پلانٹ لگائیں گی۔

Published: undefined

مجموعی طور سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ میڈیکل آکسیجن فرٹیلائزر پلانٹ کے ذریعہ کووڈ مریضوں کو روزانہ تقریبا 50 ٹن طبی آکسیجن دستیاب کرائی جاسکتی ہے۔ ان اقدامات سے آنے والے دنوں میں ملک کے اسپتالوں میں میڈیکل گریڈ آکسیجن کی فراہمی میں اضافہ ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined