قومی خبریں

ایودھیا معاملہ پر فیصلہ ہمارے حق میں آیا کیونکہ مرکز میں ہماری حکومت ہے: بی جے پی ایم پی

رکن پارلیمنٹ منسکھ بساوا نے رام مندر تعمیر کے لیے راستہ ہموار ہونے کا پورا کریڈٹ بی جے پی کو دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ سے ایسا فیصلہ اس لیے آیا کیونکہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہے

’ایودھیا معاملہ پر فیصلہ ہمارے حق میں آیا کیونکہ مرکز میں ہماری حکومت ہے‘
’ایودھیا معاملہ پر فیصلہ ہمارے حق میں آیا کیونکہ مرکز میں ہماری حکومت ہے‘ 

بابری مسجد-رام جنم بھومی معاملہ پر نومبر 2019 کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہندو طبقہ میں جہاں خوشی کا ماحول ہے، وہیں مسلمانوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کر لیا۔ تاہم، کچھ بیانات ایسے بھی سامنے آئے جنہوں نے اس فیصلہ پر شک و شبہات کو جنم دیا اور بی جے پی لیڈران کے لئے سیاست چمکانے کی راہ ہموار ہوئی۔

Published: 04 Aug 2020, 6:11 PM IST

ایسا ہی ایک بیان گجرات کے بھروچ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ منسکھ بساوا نے بھی دیا ہے۔ فیصلہ آنے کے بعد رکن پارلیمنٹ بساوا نے اپنے بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہی انگلی اٹھاتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے حق میں جو فیصلہ آیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مرکز میں ہماری (بی جے پی) حکومت ہے۔ منسکھ بساوا کا بیان نہ صرف حیران کرنے والا ہے بلکہ عدالت پر مودی حکومت کی گرفت کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔

Published: 04 Aug 2020, 6:11 PM IST

بھروچ انتخابی حلقہ سے لگاتار چھ مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے منسکھ بساو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’رام جنم بھومی کا معاملہ کتنا پرانا تھا، کتنے سال گزر گئے! ملک آزاد بھی نہیں ہوا تھا اس وقت سے رام جنم بھومی کی تحریک چل رہی تھی، کتنے لوگ شہید ہو گئے، کتنی تحریکیں چلائی گئیں لیکن یہ معاملہ اپنی حکومت (بی جے پی کی حکومت) میں ختم ہوا۔ مرکز میں اپنی حکومت ہونے کی وجہ سے ہی سپریم کورٹ کو ہمارے حق میں فیصلہ دینا پڑا۔‘‘

Published: 04 Aug 2020, 6:11 PM IST

ایک طرف جب وزیر اعظم مودی نے خود ہدایت دی تھی کہ ایودھیا فیصلہ کو کسی کی شکست یا کسی کی فتح کی نظر سے نہ دیکھا جائے اور کوئی بھی غیر ذمہ دارانہ بیان نہ دیا جائے، منسکھ بساوا کا بیان حیرت انگیز تھا۔ گزشتہ مودی حکومت میں وزیر رہ چکے منسکھ بساو نے دراصل سیاسی فائدہ اٹھانے کی نیت سے یہ بیان دیا تھا۔ منسکھ بساو ہی کیوں اب تو اس فیصلہ کا وسیع پیمانے پر فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Published: 04 Aug 2020, 6:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Aug 2020, 6:11 PM IST