حیدرآباد: آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے سپریم کورٹ کے ایک سینئر جج کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریڈی نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس (سی جے آئی) ایس اے بوبڑے کو خط لکھ کر جج کی شکایت کی ہے اور جج کے خلاف متعدد الزامات عائد کئے ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ جج تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے لئے کام کر رہے ہیں اور ریاست کے سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر چندرابابو نائیڈو کے بے حد قریبی ہیں۔
Published: undefined
چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے تکلیف اور اذیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائی کورٹ جیسے اداروں کو جمہوری طور پر منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مبینہ کوششیں کس طرح کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج آندھرا پردیش ہائی کورٹ پر اثر ڈال رہے ہیں۔ خط میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور چار دیگر ججوں کے نام لئے گئے ہیں۔ الزام لگایا گیا ہے کہ ان مقدمات کے انتظام میں ہائی کورٹ کے ججوں کے روسٹر کو متاثر کیا جا رہا ہے، جو کہ چندربابو نائیڈو اور تلگو دیشم پارٹی کے لئے اہم ہیں۔
Published: undefined
وزیر اعلی نے ان معاملات کا حوالہ دیا ہے اور دستاویزات بھی بطور ثبوت پیش کئے ہیں، جن میں مبینہ طور پر تلگو دیشم پارٹی کے قائدین کے حق میں فیصلے دیئے گئے ہیں۔ اس طرح کے فیصلے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے جو "پالیسی کے محاذ اور چندر بابو نائیڈو کے دور میں مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات میں حکومت کے کام میں رخنہ اندازی کرتا ہے۔"
Published: undefined
یہ شکایتی خط جمعرات (8 اکتوبر) کو پیش کیا گیا ہے۔ غورطلب ہے کہ یہ خط 6 اکتوبر کو چیف جسٹس کو لکھا گیا ہے اور جگن موہن ریڈی نے اسی دن دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ اس میٹنگ کو رسمی ملاقات قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بقیہ واجبات سمیت آندھرا پردیش کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جگن موہن ریڈی نے اس سے دو ہفتے قبل وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم