قومی خبریں

تیجسوی یادو نے پی ایم مودی کو لکھا خط، لگایا بہار کے ساتھ سوتیلا سلوک کا الزام

تیجسوی یادو نے پی ایم مودی کے نام لکھا خط ٹوئٹر ہینڈل سے جاری کیا ہے جس میں لکھا ہے "امید کرتے ہیں کہ آپ بہاری باشندوں سے 6 سالوں میں کیے گئے وعدوں کو بھولے نہیں ہوں گے اور انھیں پورا کریں گے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بہار اسمبلی انتخاب کے لیے دوسرے مرحلہ کی 94 سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ایسے میں آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام یکم نومبر کو لکھا خط جاری کیا ہے۔ انھوں نے اس خط کو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "معزز وزیر اعظم جی، سبھی بہاری باشندے ایک بار پھر آپ کی بہار آمد پر پرخلوص استقبال کرتے ہیں۔ آپ کے نام ایک خط لکھا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ آپ بہاری باشندوں سے گزشتہ 6 سالوں میں کیے گئے وعدوں کو بھولے نہیں ہوں گے اور انھیں پورا کریں گے۔"

Published: undefined

تیجسوی نے خط میں لکھا ہے "بہاری باشندوں کو اپنے پی ایم سے بہت ساری امیدیں ہیں۔ امید ہے آپ 2015 میں بہار سے کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے۔ 2015 کے بعد سے بہاری باشندے اس امید میں ہیں کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا، بہار کو سوا لاکھ کروڑ کا پیکیج ملے گا۔ لیکن خصوصی ریاست کا درجہ تو دور، سوا لاکھ کروڑ کا پیکیج تک نہ ملا۔"

Published: undefined

خط میں تیجسوی نے سوال کیا ہے کہ آپ تمام باتوں کے لیے آئین ترمیم کر دیتے ہیں، لیکن ملک کی پارلیمنٹ کو 40 اراکین دینے والے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے لیے آئین ترمیم کیوں نہیں کرتے۔ خط میں لکھا ہے کہ جس نیتی آیوگ کے آپ سربراہ ہیں، اسی نیتی آیوگ کی رپورٹ میں بہار پھسڈی ہے، تو پھر اسے پسماندگی سے نکالنے کے لیے کچھ کیوں نہیں کرتے؟ تیجسوی نے پوچھا ہے کہ آخر کب تک بہار کے ساتھ سوتیلا سلوک ہوتا رہے گا؟

Published: undefined

غور طلب ہے کہ ہفتہ کے روز وزیر اعظم مودی کے بہار دورہ سے پہلے بھی تیجسوی یادو نے ایک فیس بک پوسٹ میں ان سے 11 سوال پوچھے تھے۔ انھوں نے لکھا تھا "معزز وزیر اعظم جی آج بہار دورہ پر آ رہے ہیں۔ چونکہ وہ بہار میں انتخابی تشہیر کے لیے آ رہے ہیں تو بہاری باشندوں کو امید ہی نہیں مکمل بھروسہ ہے کہ وہ مثبت رجحان کے ساتھ صرف اور صرف بہار اور بہاری باشندوں کی زندگی اور بہتری سے متعلق ضروری ایشوز، مسائل اور ان کے دور میں ہوئے کاموں پر ہی اپن رائے رکھیں گے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined