
تصویر آئی اے این ایس
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ (17 دسمبر) کو عالمی تجارت کے بدلتے اور چیلنج بھرے حالات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ٹیرف اور دیگر اقدامات کے ذریعہ عالمی تجارت کو تیزی سے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس ماحول میں ہندوستان کو بہت احتیاط سے اپنا راستہ طے کرنا ہوگا اور ملک کی مجموعی اقتصادی مضبوطی اسے ایک اضافی فائدہ فراہم کرے گی۔ وزیر خزانہ نے ٹائمس نیٹورک کے ’انڈیا اکنامک کانکلیو 2025‘ کو خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب یہ مکمل طور سے صاف ہو چکا ہے کہ عالمی تجارت ’آزادانہ اور منصفانہ‘ نہیں رہ گئی ہے۔ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ’’ٹیرف اور دیگر کئی اقدامات کا ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کو ایسی صورتحال میں احتیاط کے ساتھ راستہ بنانا ہوگا۔ صرف ٹیرف پر توجہ مرکوز رکھنا ہی کافی نہیں ہے۔ میرا خیال ہے کہ مجموعی طور پر ہماری معاشی قوت ہی ہمیں اضافی فائدہ دینے والی ہے۔‘‘
Published: undefined
ٹیرف کے حوالے سے ہندوستان پر اکثر عائد کیے جانے والے الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’ہندوستان کو یہ کہہ کر لیکچر دیا جا سکتا ہے کہ آپ بہت کم آمیز ہیں، آپ ٹیرف کنگ ہیں وغیرہ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج ٹیرف کو ہی ہتھیار بنا دیا گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان کا ارادہ کبھی بھی ٹیرف کو ہتھیار بنانے کا نہیں رہا۔ ہندوستان نے صرف اپنی گھریلو صنعتوں کو اس سیلاب سے بچانے کے لیے قدم اٹھائے ہیں جو کسی ’شکاری‘ صنعت کار کا نشانہ بن رہی ہیں۔ ان کا اشارہ ان ملکوں کی جانب تھا جو غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے ذریعہ ہندوستانی بازاروں میں اپنا سامان ڈمپ کرتے ہیں۔
Published: undefined
وزیر خزانہ نے عالمی دوہرے معیار پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج تجارت کو ہتھیار بنانے کا یہ عمل بغیر کسی تنقید کے ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’کچھ ممالک کہتے ہیں کہ ٹیرف اچھے نہیں ہیں اور کسی کو بھی یہ اقدامات نہیں کرنے چاہئیں۔ لیکن اچانک ہمارے سامنے نئے لوگ آ رہے ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ ہم ٹیرف رکاوٹیں لگائیں گے اور ان پر کوئی سوال بھی نہیں اٹھا رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہی اب ’نیو نارمل‘ بن گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
وزیر خزانہ کے مذکورہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکہ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری ٹیرف کے باعث عملی تجارت میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔ حال ہی میں میکسیکو نے بھی ان ممالک سے آنے والی درآمدات پر زیادہ ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جن کے ساتھ ان کا آزادانہ تجارتی معاہدہ نہیں ہے۔ ان عالمی سرگرمیوں نے ہندوستان جیسے ممالک کے لیے اپنی تجارتی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرنا ضروری بنا دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined