بی جے پی کی سابق ترجمان اور معطل لیڈر نوپور شرما کے خلاف آج سپریم کورٹ نے جو تبصرہ کیا، اس پر کانگریس نے اظہارِ اطمینان کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سپریم کورٹ نے آج بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما کے معاملے میں ایک اہم اور دور اندیشانہ تبصرہ کیا ہے۔ عدالت نے نوپور شرما کو ملک میں جذبات مشتعل کرنے کے لیے واحد طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ان سے کہا ہے کہ انھیں پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے مبینہ طور پر یہ بھی کہا کہ ان کے ذریعہ دیا گیا اشتعال انگیز بیان ’ادے پور میں ہوئے اندوہناک واقعہ‘ کے لیے ذمہ دار ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنے بیان میں جئے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ ’’سپریم کورٹ کی بنچ کے ذریعہ انھیں ان کے ضدی رویہ والے اور ان کی بے پروا فطرت والے معافی نامہ کے لیے بھی سرزنش کی گئی۔ غور کرنے بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کے وکیل سے پوچھا کہ کیا ان کو خطرہ ہے، یا انھوں نے پورے ملک کو خطرے میں ڈال دیا ہے؟ عدالت نے پولیس افسران کے ذریعہ بی جے پی ترجمان کے ساتھ کیے جا رہے ’خاص سلوک‘ کو بھی نشان زد کیا اور پوچھا کہ کیا ان کے لیے ریڈ کارپیٹ بچھایا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ تبصرہ پورے ملک کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سے برسراقتدار پارٹی کو اپنا سر شرم سے جھکا لینا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سپریم کورٹ نے حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے اس کی کارروائی کی اصل برائی کو سامنے لایا ہے۔ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ بی جے پی فرقہ وارانہ جذبات مشتعل کر کے سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ آج سپریم کورٹ نے ان سبھی لوگوں کے عزائم کو مضبوط کیا ہے جو ان تباہناک و تقسیم کرنے والی نظریات کے خلاف لڑ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
آخر میں جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس ایسی پولرائزیشن میں ملوث ملک مخالف طاقتوں کے خلاف جدوجہد کرتی رہے گی۔ یہ ایسی طاقتیں ہیں جو سیاسی فائدہ کے لیے ملک کو انارکی کی تاریکی میں جھونکنا چاہتی ہیں اور سبھی ہندوستانی شہریوں کو ان کے برے کارناموں کے نتائج کو بھگتنے کے لیے مجبور کرنا چاہتے ہیں، لیکن کانگریس انھیں ایسے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا