نئی دہلی: سپریم کورٹ ایودھیا کے بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ کو ثالثی کے ذریعہ حل کرنے کے مسئلہ پر جمعہ کو فیصلہ سنانے جا رہا ہے۔ عدالت عظمی کے ایڈیشنل رجسٹرار (فہرست) کی طرف سے آج شام جاری نوٹس میں اس کی اطلاع دی گئی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی بنچ 8 مارچ کو اس بارے میں حکم جاری کرے گی کہ ایودھیا تنازعہ کا حل ثالثی کے ذریعہ کیا جائے گا یا نہیں! آئینی بنچ نے گزشتہ روز سماعت کے بعد اس معاملے پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
خیال رہے کہ آئینی بنچ کے سامنے ثالثی کے مسئلہ پر 6 مارچ کو سماعت ہوئی تھی جس میں دونوں ہندو فریقین نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے وکلا نے اس تنازعہ کو ثالثی کے ذریعہ حل کرنے کی کوشش کی مخالفت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ مکمل طورپر زمینی تنازعہ کا ہے اور اسے ثالثی کے ذریعہ نہیں سلجھایا جانا چاہئے۔
Published: 07 Mar 2019, 8:10 PM IST
مسلم فریق کی طرف سے پیش سینئر وکیل راجیو دھون نے حالانکہ ثالثی کی مخالفت نہیں کی تھی۔ عدالت عظمی نے ہندو فریقین کی طرف سے ثالثی سے انکار کئے جانے پر حیرت ظاہر کی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ماضی پر اس کا کوئی زور نہیں ہے لیکن وہ بہتر مستقبل کی کوشش ضرور کر سکتی ہے۔
آئینی بنچ نے اس کے ساتھ ہی اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا کہ ایودھیا تنازعہ کا حل ثالثی کے ذریعہ ہوگا یا نہیں۔ آئینی بنچ میں جج گوگوئی کے علاوہ جج ایس اے بوبڈے، جج اشوک بھوشن، جج ڈی وائی چندرچوڑ اور جج ایس عبد النظیر شامل ہیں۔
Published: 07 Mar 2019, 8:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Mar 2019, 8:10 PM IST