قومی خبریں

سونم وانگچک کی گرفتاری کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ میں آج ہوگی سماعت

ماحولیاتی کارکن کی گرفتاری لیہہ، لداخ میں حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد عمل میں آئی۔ اس کیس کی سماعت جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>سونم وانگ چک / آئی اے این ایس</p></div>

سونم وانگ چک / آئی اے این ایس

 
IANS

 نئی دہلی:  لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر آج سماعت کی جائے گی۔وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی آنگمو کی طرف سے 2 اکتوبر کو دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ وانگچک کی گرفتاری سیاسی وجوہات کی بناء پر کی گئی جس کی وجہ سے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔ درخواست میں وانگچک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سونم وانگچک کو 24 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اس کے بعد انہیں راجستھان کی جودھ پور جیل میں رکھا گیا ہے۔ ماحولیاتی کارکن کی گرفتاری لیہہ، لداخ میں حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد عمل میں آئی۔ اس کیس کی سماعت جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا کی بنچ کرے گی۔

Published: undefined

دوسری جانب لداخ انتظامیہ نے اپنی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاری مکمل قانونی بنیادوں اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ انتظامیہ نے ان دعوؤں کو ’بے بنیاد‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ گرفتاری اور متعلقہ کارروائیاں معتبر معلومات، دستاویزات اور قانونی شواہد کی بنیادوں پر کی گئیں۔

Published: undefined

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’ کسی کو ڈرانے یا گمراہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘۔ انہوں نے قانونی عمل کو غیر جانبداری سے آگے بڑھنے دینے پر زور دیا۔ انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ وانگچک کا ادارہ ’ ہمالین انسٹی ٹیوٹ آف الٹرنیٹیوز لداخ (ایچ آئی اے ایل) کی جانچ چل رہی ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ یہ انسٹی ٹیوٹ بؑےر من’طرے کی ڈگریاں تقسیم کر رہا تھا، جس سے طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا تھا۔ اس کے علاوہ غیر ملکی چندے کی تفصیل صحیح طریقے سے مالیاتی دستاویزات میں نہیں دی گئی۔

Published: undefined

اسی طرح وانگچک سے وابستہ ایک اور تنظیم ’ایس ای سی ایم او ایل‘ کا فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے ) رجسٹریشن بھی کئی ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔وانگچک پر لداخ انتظامیہ نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ماحولیاتی کارکن نے حالیہ تقاریر اور ویڈیوز میں اشتعال انگیز باتیں کہیں ہیں جن میں نیپال، سری لنکا اور بنگلہ دیش کا ذکر کیا گیا ہے اور مبینہ طور پر نوجوانوں کو پرامن طریقوں کے خلاف اکسایا گیا ہے۔ انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ ایک ویڈیو میں وانگچک نے ’عرب بہار‘ جیسے انقلاب اور خود سوزی کا ذکر کیا تھا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان بیانات نوجوانوں کو اکسانے کی کوشش کی گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined