قومی خبریں

مرکز دو ہفتوں میں سیول سروس امتحان پر غور کرے: سپریم کورٹ

حکومت نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امتحان کے لیے اضافی موقع ملنے پر ملک بھر کے دیگر امتحانات کے لیے بھی ایسا ہی مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ امیدواروں کو اضافی کوششوں کی اجازت دے جو کووڈ-19 کی وجہ سے اس سال جنوری میں ہونے والے سیول سروسز (مین) امتحان میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔

Published: undefined

جسٹس اے۔ ایم کھانولکر کی سربراہی والی بنچ نے حکومت سے کہا کہ وہ کووڈ-19 کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے پیش نظر اضافی موقع دینے پر غور کرے۔ درخواست گزاروں نے سماعت کے دوران عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے وبا سے متاثرہ امیدواروں کو اضافی موقع دینے کی سفارش کی تھی۔

Published: undefined

30 مارچ کو سپریم کورٹ کے سامنے پچھلی سماعت میں مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ امتحان کے لیے اضافی موقع دینا ممکن نہیں ہے۔مرکزی حکومت کے محکمہ عملہ اور تربیت نے سپریم کورٹ میں اپنے تحریری جواب میں کہا تھا کہ اس معاملے پر غور کیا گیا ہے۔ سول سروسز امتحان کے عمل سے متعلق کوششوں کی تعداد اور عمر کی حد سے متعلق موجودہ دفعات کو تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے۔

Published: undefined

حکومت نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا تھا کہ امتحان کے لیے اضافی موقع ملنے پر ملک بھر کے دیگر امتحانات کے لیے بھی ایسا ہی مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔محکمہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اس امتحان میں نرمی دینے سے موجودہ امتحان میں اہل امیدواروں کے منتخب ہونے کے امکانات متاثر ہوں گے۔مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ سول سروسز مین (تحریری) امتحان 2021 کا انعقاد یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)نے 7 جنوری سے 16 جنوری 2022 تک ملک بھر کے 24 مراکز پر کووڈ پروٹوکول کے بعد کیا تھا۔ کامیابی کے ساتھ منعقد کیے گئے اس امتحان میں کووڈ سے متاثرہ امیدواروں کے لیے کوئی علیحدہ انتظام کرنے کا حکم نہیں دیا گیا تھا۔

Published: undefined

عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ یونین پبلک سروس کمیشن کو حکم دے کہ وہ کووڈ-19 سے متاثرہ امیدواروں کو امتحان کے لیے اضافی موقع دینے کی ہدایت کرے۔ابتدائی امتحان پاس کرنے والے تین امیدواروں نے اضافی موقع کی درخواست کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined