قومی خبریں

تلنگانہ میں طالبہ کی خودکشی، کانگریس ریاستی حکومت پر حملہ آور ’اقتدار سے باہر کر دیں گے نوجوان‘

ملکارجن کھڑگے نے تلنگانہ میں برسراقتدار بی آر ایس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حکومت کی بے حسی سے ریاست کے ہزاروں نوجوان مایوس اور ناراض ہیں اور وہ اسے یقینی طور پر اقتدار سے بے دخل کریں گے

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: تلنگانہ میں ریاستی پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں بار بار التوا اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے 23 سالہ طالبہ کی مبینہ خودکشی کے بعد ریاست کی سیاست میں ہلچل نظر آ رہی ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کو تلنگانہ میں برسراقتدار بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کے چندر شیکھر راؤ حکومت کی بے حسی سے ریاست کے ہزاروں نوجوان مایوس اور ناراض ہیں اور وہ اسے یقینی طور پر اقتدار سے بے دخل کریں گے۔

Published: undefined

کھڑگے نے ایک پوسٹ میں کہا، ’’تلنگانہ میں ایک 23 سالہ طالبہ کی خودکشی سے صدمہ اور گہرا دکھ ہوا، جس نے کمیشن کے امتحانات میں بار بار ملتوی ہونے اور بے قاعدگیوں کی وجہ سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کا سخت قدم اٹھایا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ غم اور غصے کے اس وقت میں، "ہماری تعزیت میری پراویلیکا کے خاندان کے ساتھ ہیں۔‘‘

Published: undefined

حیدرآباد کے آر ٹی سی چوراہے پر اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب گروپ 2 کی ایک امیدوار نے جمعہ کی رات تقریباً 8:35 بجے اپنے ہاسٹل میں چھت کے پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔ معاملہ اس وقت مزید بڑھ گیا جب آس پاس کے طلباء اور امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ خودکشی کی وجہ 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر گروپ 2 کا امتحان ملتوی کرنا ہے۔

Published: undefined

ہزاروں طلبہ وہاں جمع ہو گئے اور متوفی پراویلیکا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دی۔ اس کے بعد پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور پھر متوفی طالبہ کی لاش کو اسپتال لے جایا گیا۔ ریاست میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین موقع پر پہنچے اور خودکشی کو بی آر ایس حکومت کی طرف سے کیا گیا قتل قرار دیا۔ دریں اثنا، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبہ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر خودکشی کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined