قومی خبریں

اویسی کے گھر پر پتھراؤ، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے، شکایت درج

اویسی کی دہلی کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا ہے۔ اویسی نے پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت کی ہے۔ پولیس نے بھی موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی ہے۔

اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس
اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: شرپسندوں نے اتوار یعنی 19 فروری کو دیر شام دہلی میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کے گھر پر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ کے بعد اویسی کے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ اس واقعہ کی دہلی پولیس نے تصدیق کی ہے۔ گھر پر پتھراؤ کے بعد اسد الدین اویسی نے پولیس سے رابطہ کیا اور واقعہ کی اطلاع دی۔

Published: undefined

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا ہے کہ کچھ نامعلوم شرپسندوں نے دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا۔ یہ واقعہ شام 5.30 بجے اشوک روڈ علاقے میں پیش آیا۔ اطلاع کے بعد ایڈیشنل ڈی سی پی کی قیادت میں دہلی پولیس کی ایک ٹیم نے اویسی کے گھر کا دورہ کیا اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کئے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق اس واقعہ کے بارے میں اسد الدین اویسی نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "میں رات 11:30 بجے اپنی رہائش گاہ پر پہنچا۔ واپسی پر میں نے دیکھا کہ کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں اور چاروں طرف پتھر پڑے ہوئے تھے۔ میرے گھر پر کام کرنے والے شخص نے بتایا کہ شرپسندوں کے ایک گروپ نے شام 5:30 بجے کے قریب رہائش گاہ پر پتھراؤ کیا۔

Published: undefined

اے آئی ایم آئی ایم چیف اویسی نے یہ بھی کہا کہ ان کی رہائش گاہ پر یہ چوتھا حملہ ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ چوتھی بار ایسا حملہ ہوا ہے... میرے گھر کے آس پاس کافی سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں، اس سے ان تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ مجرموں کو فوری طور پر پکڑا جائے۔"

Published: undefined

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’فوری کارروائی کی جائے اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اویسی راجستھان کے دو روزہ دورے پر تھے، جہاں انہوں نے اس سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کی مہم کا آغاز کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined