قومی خبریں

’بنگال میں سب کچھ ٹھیک ہے‘ ممتا بنرجی کا مرکز کو دو ٹوک جواب

مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کارکنان میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد مرکز نے بنگال حکومت کو ایڈوائزری جاری کی تھی جس کے جواب میں ممتا نے کہا ہے کہ بنگال میں سب کچھ ٹھیک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مغربی بنگال میں جاری سیاسی تشدد کے پیش نظر مرکز نے ممتا بنرجی حکومت کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس کا وزیر اعلی نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں حالت پوری طرح قابو میں ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے لکھے گئے مکتوب میں تحریر کیا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد سے کچھ چھوٹے موٹے تشدد کے واقعات ہوئے ہیں لیکن حالات قابو میں ہیں۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے گزشتہ ہفتہ ترنمول اور بی جے پی کارکنان میں جھڑپوں میں چار افراد کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد مرکز نے ایڈوائزری جاری کی تھی۔ مرکزی حکومت نے مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات ختم ہو جانے کے بعد بھی جاری تشدد پر سخت تشویش کا اظہار کیا تھا اور اسی سلسلے میں یہ ایڈوائزری بھیجی تھی ۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے اپنی ایڈوائزری میں کہا تھا کہ مرکزی حکومت مغربی بنگال کی موجودہ حالت پر کافی فکر مند ہے اور وہاں گزشتہ ایک ہفتے سے جاری تشدد کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ ریاست ک نظام قانون مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہیں اور وہاں کی انتظامیہ امن و قانون برقرار رکھنے اور لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

مرکزی حکومت نے اپنی ایڈوائزری میں ریاستی حکومت کو امن و قانون برقرار رکھنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا ہے اور جو افسر اپنے فرائض نہیں ادا کر رہے ہیں انہیں سخت سے سخت سزا دینے کے لئے کہا ہے۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنان کے درمیان کئی بار پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں اور تازہ رپورٹ کے مطابق آٹھ جون کو شمالی 24 پرگنہ کے بھاگيپاڑہ میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

ترنمول کانگریس نے جہاں اس تشدد کے لئے بی جے پی کے کارکنان کو مجرم ٹھہرایا ہے، وہیں بی جے پی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اپنا نظم و نسق برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ دونوں پارٹیوں کی جانب سے الزام تراشیوں سے ریاست میں تکرار کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے جسے دیکھتے ہوئے کل مرکزی حکومت کو یہ حکم جاری کرنا پڑا تھا۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Jun 2019, 11:10 AM IST