قومی خبریں

ملک میں سیلاب کی ہولناکی سے راہل گاندھی فکر مند، کانگریس کارکنان سے کی مدد کی اپیل

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا ہے کہ آسام، بہار، اتر پردیش، تریپورہ اور میزورم میں سیلاب سے حالات بے قابو ہو گئے ہیں۔ معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے۔ کانگریس کارکنان لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

زبردست بارش کی وجہ سے آسام اور بہار کے کئی اضلاع ڈوب گئے ہیں۔ حالات کی ہولناکی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ درجنوں لوگ ہلاک ہو گئے ہیں اور تقریباً 50 لاکھ لوگ بری طرح متاثر ہیں۔ اس درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے کارکنان سے راحت اور بچاؤ کام میں ہاتھ بنٹانے کی اپیل کی ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’آسام، بہار، اتر پردیش، تریپورہ اور میزورم میں سیلاب سے حالات بے قابو ہو گئے ہیں۔ معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’میں ان سبھی ریاستوں کے کانگریس کارکنان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عام لوگوں کی راحت اور بچاؤ کام میں فوری طور پر سرگرم ہوں۔‘‘

Published: undefined

بہار میں سیلاب کی صورت حال

بہار میں سیلاب کا قہر لگاتار جاری ہے۔ اس کی وجہ سے اب تک بہار میں 20 سے زائد لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ بہار کے 12 اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں جب کہ 19 لاکھ سے زیادہ لوگ اس کی وجہ سے گھر چھوڑ کر کسی دوسری جگہ منتقل ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

بہار کے جن علاقوں میں سیلاب کا سب سے زیادہ اثر ہے ان میں ارریہ، کشن گنج، سپول، دربھنگہ، شیوہر، سیتامڑھی، مشرقی چمپارن، مدھوبنی، مظفر پور ضلع شامل ہیں۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق ریاست کے 55 ڈویژن کے 352 پنچایت میں 18 لاکھ سے زائد لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

Published: undefined

آسام میں سیلاب کے سبب ریڈ الرٹ

آسام حکومت نے پیر کے روز ریاست میں زبردست سیلاب کی وجہ سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ آسام کے 33 میں سے 30 اضلاع کے تقریباً 43 لاکھ لوگ سیلاب سے نبرد آزما ہیں۔ گزشتہ دو دنوں میں ریاست میں 15 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

Published: undefined

تریپورہ اور میزورم میں بھی حالات خراب

تریپورہ اور میزورم کے نشیبی علاقوں اور گاؤں میں بارش کے سبب آئے سیلاب سے متاثر 15 ہزار سے زیادہ لوگوں کو راحتی کیمپوں اور دیگر محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا ہے۔ بارش اور زمین کھسکنے کے سبب تریپورہ اور میزورم کا ملک کے باقی حصے سے ریل رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined