قومی خبریں

مہاراشٹر میں خاتون ڈاکٹر کی خود کشی معاملے کا ملزم ایس آئی گرفتار، تھانے میں خود سپردگی

وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے معاملے میں گہرائی سے جانچ کئے جانے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

مہاراشٹر کے ستارہ ضلع میں پولس نے سب انسپکٹر گوپال بدانے کو گرفتار کیا ہے جو ایک خاتون ڈاکٹر کی خود کشی معاملے کا کلیدی ملزم ہے۔ اس کی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل ہی پولیس نے ایک اور ملزم انجینئر پرشانت بانکر کو بھی پونے سے حراست میں لیا تھا۔ خود کشی کرنے سے پہلے خاتون ڈاکٹر نے اپنی ہتھیلی پر گوپال بدانے اور پرشانت بانکر کے نام لکھے تھے۔ پرشانت بانکر متوفی خاتون ڈاکٹر کے مالک مکان کا بیٹا ہے اور اس پر اسے خود کشی پر اکسانے کا بھی الزام ہے۔

Published: undefined

پولیس نے پرشانت بانکر کو عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اسے چار دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ ستارہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ تشار دوشی نے بتایا کہ گوپال بدانے خود پھلٹن دیہی پولیس تھانے پہنچا اور پولیس کے سامنے خود سپردگی کردی، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ متوفی خاتون ڈاکٹر مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ علاقے کے بیڈ ضلع کی رہنے والی تھی اور ستارہ ضلع کے ایک سرکاری اسپتال میں کام کرتی تھی۔ اس کی لاش جمعرات کی رات پھلٹن قصبے کے ایک ہوٹل کے کمرے میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔

Published: undefined

اپنی ہتھیلی پر لکھے گئے ایک سوسائڈ نوٹ میں ڈاکٹر نے الزام لگایا کہ سب انسپکٹر گوپال بدانے نے کئی باراس کی عصمت دری کی جبکہ بانکر ذہنی طور پر اس کا استحصال کررہا تھا۔ دونوں کے خلاف پھلٹن میں عصمت دری اور خود کشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جانچ کے دوران معاملے میں نام سامنے آنے کے بعد گوپال بدانے کو معطل کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

دریں اثنا متوفی خاتون ڈاکٹر کی آخری رسومات اس کے آبائی علاقے بیڈ کی تحصیل وڈوانی میں ادا کی گئیں۔ اہل خانہ نے اس معاملے میں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمین کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے معاملے میں گہرائی سے جانچ کئے جانے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined