مہاراشٹر میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان شیو سینا کے رہنما سنجے راؤت کہا ہے کہ اگر کوئی جماعت بھی حکومت سازی پر راضی نہیں ہے تو شیوسینا یہ ذمہ داری اٹھانے کے لئے تیار ہے۔ راؤت نے یہ بھی کہا کہ تمام جماعتوں کے کچھ امور پر اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن کانگریس ریاست کی دشمن نہیں ہے، ان کے بیان کے بعد قیاس آرائیاں ایک بار پھر شدت اختیار کر رہی ہیں۔
Published: undefined
سنجے راوت کے اس بیان سے کے بعد یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا شیوسینا کو دوسری پارٹیوں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے؟ اس کا یہ مطلب بھی نکالا جا رہا ہے کہ شیوسینا اب بی جے پی کو حمایت نہیں دینے والی کیوں کہ گورنر نے ہفتے کو بی جے پی کو حکومت سانے کے لئے مدعو کیا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، شیوسینا نے بی جے پی کا موازنہ ہٹلر کی جماعت سے سے کیا ہے۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ میں کہا ’’5سال دوسروں کو ڈر دکھا کر حکومت کرنے والا گروہ آج خود خوف زدہ ہے۔ مہاراشٹر کی سیاست مہاراشٹر ہی میں ہونی چاہئے۔ مہاراشٹر دہلی کا غلام نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
شیوسینا نے مزید کہا، ’’اس بار ایسی صورتحال ہے کہ ادھو ٹھاکرے فیصلہ کریں گے کہ مہاراشٹر کا وزیر اعلی کون ہوگا۔ ریاست کے بڑے رہنما شرد پوار کا کردار اہم ثابت ہوگا۔ جو کچھ بھی ہو لیکن اس بار وزیر اعلی بی جے پی سے نہ ہو یہ مہاراشٹرا کی آواز ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined