قومی خبریں

اکھلیش یادو کے قریب جاتے ہی شیوپال یادو کی سیکورٹی میں کمی کا اعلان! ’زیڈ‘ سے گھٹ کر ہو گئی ’وائی‘

اکھلیش یادو کے ساتھ شیوپال یادو کے جب رشتے تلخ تھے تو یوگی حکومت کی طرف سے ان کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا، 2017 کے مئی ماہ میں شیوپال یادو کی سیکورٹی گھیرے کو سخت کیا گیا تھا۔

اکھلیش یادو اور شیوپال یادو
اکھلیش یادو اور شیوپال یادو تصویر آئی اے این ایس

مین پوری لوک سبھا ضمنی انتخاب کے درمیان اتر پردیش حکومت نے شیوپال یادو کی سیکورٹی کو کم کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پرگتی شیل سماجوادی پارٹی (پی ایس پی) کے قومی صدر اور جسونت نگر سے رکن اسمبلی شیوپال یادو کی سیکورٹی کو حکومت نے گھٹا کر زیڈ سے وائی کیٹگری میں کر دیا ہے۔ اتر پردیش حکومت کے محکمہ داخلہ نے سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ پر ان کی حفاظت میں یہ کمی کی ہے۔

Published: undefined

دراصل اکھلیش یادو کے ساتھ شیوپال یادو کے جب خراب رشتے تھے تو یوگی حکومت کی طرف سے ان کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا۔ 2017 کے مئی ماہ میں شیوپال یادو کی سیکورٹی کے گھیرے کو سخت کیا گیا تھا۔ اس وقت شیوپال یادو نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات بھی کی تھی۔ اس کے بعد سیکورٹی گھیرے کو زیڈ کیٹگری میں بدل دیا گیا تھا۔

Published: undefined

یوگی حکومت کی طرف سے 26 نومبر کو شیوپال یادو کی سیکورٹی کم کیے جانے کو لے کر حکم جاری کیا گیا ہے۔ لکھنؤ پولیس کمشنریٹ کی طرف سے ایس پی ویبھو کرشن کی طرف سے سیکورٹی گھیرا گھٹائے جانے سے متعلق حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ 25 نومبر کو ریاستی سطح کی سیکورٹی کمی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں فیصلہ لیا گیا کہ جسونت نگر سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے سربراہ شیوپال سنگھ یادو کی زیڈ کیٹگری سیکورٹی کو کم کر دیا جائے۔

Published: undefined

شیوپال یادو کی سیکورٹی میں تخفیف کے بعد پہلے رد عمل میں پی ایس پی نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پی ایس پی ترجمان دیپک مشر نے کہا کہ حکومت اگر سوچتی ہے کہ سیکورٹی میں تخفیف کر کے یا ڈرا دھمکا کر شیوپال یادو کے رخ میں کوئی تبدیلی لا سکے گی، تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ ایک پرائیویٹ چینل سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ سیکورٹی گھٹائے جانے سے انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined