قومی خبریں

سوشل میڈیا پر اے ایم یو کے طلباء کے درمیان فرقہ پرست بحث نے لیا سیاسی رنگ

غیر مسلم طالبہ کو پیتل کا حجاب پہنانے کا میسج وائرل ہونے کے بعد طالب علم کے خلاف پولس میں رپورٹدرج۔مسلم یونیورسٹی کی جانچ بھی شروع

تصویر Getty Images
تصویر Getty Images 

علی گڑھ: گذشتہ 4 ماہ کی مدت سے مسلم یونیورسٹی میں تعلیمی سلسلہ مکمل طور پر بند ہے لیکن اس سب کے با وجود سوشل میڈیا کے ذریعہ انجینئرنگ کالج کے ایک طالبہ و طالب علم کے درمیان آپسی بحث کے درمیان آنے جانے والے میسیج نہ صرف سرخیاں بن گئے بکلہ اس ادارے کے لئے بدنامی کا سبب بھی بنے ہوئے ہیں۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST

موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلم یونورسٹی کے انجینیئرنگ کالج میں زیر تعلیم بی ٹیک کی طالبہ نے لاک ڈائون دوران سوشل میدیا پر سوال اٹھائے تھے کہ مسلم یونیورسٹی کیرہائشی ہاسٹل میںطالبات کو قید میں کھا جاتا ہے انہیں آزادی حاصل نہیں ہے جیسی کہ ہونی چاہئے۔اس میسیج کے وائرل کو دیکھنے کے بعد طالبہ کے ہی کالج کے طالب علم رہبر دانش نے طالبہ کو جواب دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ آپکو بھی یونیورسٹی کی روایات پر عمل کرنا چاہئے اور یونیورسٹی میں جب تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونگی تب آپکو بھی حجاب پہننا ہوگا آپکے لئے پیتل کا حجاب بنوایا جائیگا ۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST

اپنے ہی کالج کے ساتھی کے میسیج سے ناراض ہوکر طالبہ نے ایس یاس پی نمیراج سے شکایت کرتے ہوئے اپنی جان کو خطرا بتاتاے ہوئے آئی ٹی ایکٹ سمیت متعدد دفعات میں مقدمہ درج کرا دیا ہے۔بی جے پی سمیت تمام شدت پسند تنظیموں نے یونیورسٹی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST

مسلم یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے قومی آواز کو بتایا کہ یہ واقعہ یونیورسٹی سے متعلق نہیں ہے لیکن دونوں طالب علم ایک ہی کالج کے ضرور ہیں یہ سوشل میڈیا کا مسئلہ ہے لیکن مسلم یونیورسٹی کی جانب سے اس کے با وجودتین ممبران پر مشتمل ایک جانچ کمیٹی کی تشکیل کی ہے جو جلد ہی رپورٹ پیش کریگی۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST

پراکٹر پروفیسر وسیم علی نے بتایا کہ طالبہ کی والدہ کی جانب سے کئی مرتبہ فون آ چکا ہے جو کسی بھی طرح کی کاروائی نہیں چاہتی ہیں لیکن اس سب کے بعد بھی جانچ کی جائیگی اور قصوروار کے خلاف یونیورسٹی قانون کے مطابق کاروائی کی جائیگی۔فی الحال یونیورسٹی میں تعلیی سرگرمیاں بند ہیںاورطالبہ کو سوشل میڈیا پر میسیج کرکے اس طرح یونیورسٹی کا نام بدنام کرنے طالب علم رہبر دانش کا ای۔میل میسج بھی موصول ہوا ہے جسمیں اس نے اس پورے معاملہ پر طالبہ و دیگر سے معافی طلب کی ہے اس ای۔ میل میسج کی بھی سائبر ایکسپرٹ سے جانچ کرائی جا ئیگی۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Jul 2020, 8:11 PM IST