قومی خبریں

ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ’بھارت بند‘ کا کئی ریاستوں میں وسیع اثر

ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے ایشو نے مودی حکومت کی نیند حرام کی ہوئی ہے، پہلے دلتوں ترمیم کے خلاف احتجاج کیا اور اب سورن طبقہ احتجاج کر رہا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی پٹنہ: بی جے پی کے دفتر کے باہر مظاہرہ

بہار و مدھیہ پردیش میں بند کا وسیع اثر

ایس سی-ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ’بھارت بند‘ کا کئی ریاستوں میں وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اعلیٰ ذات کے ذریعہ سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور کئی مقامات سے گولی چلنے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ اس بند کا اثر سب سے زیادہ بہار و مدھیہ پردیش میں دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں مظاہرین نے آتشزدگی اور پولس پر پتھراؤ کیا۔ اس واقعہ میں کئی پولس والوں کو چوٹیں بھی آئی ہیں۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

اعلی ذاتوں کے بھارت بند کے دوران پر تشدد واقعات پیش آئے ہیں۔ مظفر پور میں بند کے حامیوں نے ’جنتا ادھیکار پارٹی‘ کے رکن پارلیمنٹ پر حملہ کر دیا۔ پپو یادو پیدل یاترا کے لئے مدھوبنی جا رہے تھے۔

بہار کے جہان آباد میں بند کے دوران مظاہرین نے پتھرؤ کیا، جس میں اے ایس پی سنجے یادو زخمی ہو گئے۔ اے ایس پی کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

حملہ کے بعد پپو یادو نے کہا، ’’ریاست اور مرکز کی حکومتیں ملک کو ذاتیاتی-فرقہ وارانہ تشدد برائے تشدد کی آگ میں جھونک دینا چاہتی ہیں۔ وائی سکیورٹی حاصل رکن پارلیمنٹ پر کٹا لہرا کر حملہ ہو سکتا ہے عام لوگوں کی کیا حالت ہوگی؟‘‘

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

پٹنہ میں بی جے پی اور جے ڈی یو کے دفاتر کے باہر مظاہرہ
بند کے پیچھے بی جے پی کو پسند نہ کرنے والے لوگ: ادت راج

بہار کے آرا میں بند کے حامیوں اور پولس کے درمیان جھڑپ ہوئی، مظاہرین کے پولس پر پتھرؤ کرنے کی بھی خبر ہے۔ پولس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بند کے حمایوں پر لاٹھی چارج کیا۔ میڈیا میں ذرائع کے حوالہ سے خبر ہے کہ آرا کے نوادہ تھانہ علاقہ میں فائرنگ بھی ہوئی ہے۔

سورن طبقہ کے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے بعد بی جے پی کے دلت رہنماؤں نے اسے سیاست قرار دیا ہے۔ نیشنل ایس سی-ایس ٹی کمیشن کے چیئر پرسن رام شنکر اٹھیریا نے کہا کہ یہ تحریک سیاست پر مبنی ہے۔

بی جے پی کے رین پارلیمنٹ نے بھارت بند پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کو کوئی اثر نظر نہیں آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’10لوگ اکٹھا ہو کر جام لگا دیتے ہیں اور سڑکیں روک دیتے ہیں۔ بند کا اثر صرف ان علاقوں میں ہے جہاں چناؤ ہونا ہے اور جو لوگ بی جے پی کو پسند نہیں کرتے وہ بند کے پیچھے ہیں۔‘‘

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

مدھیہ پردیش کے ویدیشا میں مظاہرہ
بھارت بند کے پیش نظر بھوپال میں پٹرول پمپ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک بند۔
راجستھان کے کوٹا میں بھارت بند کی وجہ سے دکانیں بند ہیں۔
بھارت بند کا لکھنؤ میں بھی اثر، دکانیں بند
راجستھان کے الور شہر میں سڑکوں پر مظاہرہ
مدھیہ پردیش میں بھارت بند کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں، ڈرون سے نگرانی کی جا رہی ہے۔
بہار میں جگہ جگہ آتشزدگی

سورن طبقہ کی طرف سے بلائے گئے بند کے دوران بہار کے کئی اضلاع میں زبردست احتجاج ہو رہا ہے۔ کہیں سڑک پر ٹائر جلائے گئے تو کہیں ریلوے ٹریک پر مظاہرین نے ٹرین روک دی۔ ادھر اتر پردیش میں مظاہرین نے آگرہ گوالیار ہائی وے کو جام کر دیا جبکہ مدھیہ پردیش کے 18 اضلاع میں بند کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

دلتوں کی ناراضگی سے پریشان مودی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو پلٹتے ہوئے ایس سی/سی ٹی ایکٹ میں ترمیم کی اور اسے بنیادی روپ میں لا دیا۔ لیکن اس قدم سے سورنوں (اعلی ذاتوں) میں ناراضگی پیدا ہو گئی۔ سورنوں نے آج بھارت بند کا اعلان کیا ہے جسے سورنوں کی کئی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔ بند کا اثر ملک کی مختلف ریاستوں میں نظر آ رہا ہے۔

بہار میں بند کا زیادہ اثر نظر آ رہا ہے۔ مدھوبنی اور چھپرا سے لوگوں کے شاہروہ کو جام کرنے اور مودی حکومت کے خلاف نعرےبازی کرنے کی اطلاع ہے، آرا میں مظاہرین کے ٹرین روک دینے کی اطلاع ہے۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

تصویر سوشل میڈیا

بہار کے علاوہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں بھی بند کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ راجستھان کی تنظیم ’سرو سماج سنگھرش سمیتی‘ کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت ذاتوں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے لیکن وہ اس مقصد کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

اتر پردیش میں بھارت بند کے پیش نظر سکیورٹی اہلکاروں کو مستعد کر دیا گیا ہے۔ ریاست کے لکھنؤ، بجنور، الہ آباد، اعظم گڑھ اور بریلی جیسے کل 11 اضلاع میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Sep 2018, 9:01 AM IST