قومی خبریں

تقسیم کی زیادتیوں کا یادگاری دن ملک کی تقسیم کے سانحے کا بیجا استعمال: کانگریس

کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک تقسیم کی زیادتیوں کا یادگاری دن منا کر ملک کی تقسیم کے سانحے کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں

جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی فطرت ہے کہ وہ سیاسی فائدے کے لیے ہر موقع کا استعمال کرتے ہیں اور اسی ضمن میں وہ تقسیم کی زیادتیوں کا یادگاری دن ’وبھیسیکا اسمرتی دیوس‘ منا کر ملک کی تقسیم کے سانحے کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Published: undefined

کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے اتوار کے روز یہاں ایک بیان میں کہا کہ 14 اگست کو تقسیم کی زيادتیوں کے یادگاری دن کے طور پر منانے کے پیچھے وزیر اعظم کا اصل مقصد انتہائی تکلیف دہ تاریخی واقعات کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے۔ اس سانحے میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے اور لاکھوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کی قربانیوں کو فراموش نہ کیا جائے اور نہ ہی ان کی تذلیل کی جائے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "نفرت اور تعصب کو ہوا دینے کے لیے ملک کی تقسیم کے سانحے کا غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ سچ یہ ہے کہ ویر ساورکر نے دو قومی نظریہ پیش کیا تھا اور جناح نے اسے آگے بڑھایا۔ سردار پٹیل نے لکھا تھا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ اگر تقسیم کو قبول نہیں کیا گیا تو ہندوستان کئی ٹکڑوں میں تقسیم کیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

کانگریس کے ترجمان نے سوال کیا کہ کیا آج وزیر اعظم جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکھرجی کو بھی یاد کریں گے جنہوں نے مسٹر سرت چندر بوس کی مرضی کے خلاف بنگال کی تقسیم کی حمایت کی اور آزاد ہندوستان کی پہلی کابینہ میں شمولیت اختیار کی، جب تقسیم کے دردناک نتائج واضح شکل میں سامنے آرہے تھے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، "یہ افسوسناک صورتحال ہے کہ آج بھی ملک کو تقسیم کرنے کی جدید دور کے ساورکر اور جناح کی کوششیں جاری ہیں۔ انڈین نیشنل کانگریس مہاتما گاندھی، نہرو، پٹیل اور دیگر لیڈروں کی وراثت کو آگے بڑھاتے ہوئے قوم کو متحد کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔ نفرت کی سیاست کو شکست ہوگی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined