
راجستھان کے سروہی ضلع میں 2019 اور 2024 کے درمیان معذوری کے ہزاروں فرضی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں ریاست کے وزیر صحت گجیندر سنگھ کھینوسر کی ہدایت پر اسپیشل آپریشن گروپ (ایس اوجی) کو کیس درج کر کے جانچ شروع کرنے کے لیے خط لکھا گیا ہے۔ اس دوران حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس معاملے میں قصوروار پائے جانے والے افسران اور ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
صحت عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر روی پرکاش شرما کے مطابق ڈاکٹر راجیش کمار نے 10 مارچ 2019 سے 15 جنوری 2024 کے درمیان سروہی میں چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر (سی ایم ایچ او) کے طور پر تعینات تھے۔ اس مدت میں معذوری سرٹیفکیٹ بنانے میں بڑی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایات کے بعد ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے پایا کہ اس دوران کل 7,613 معذوری کے سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے، جن میں سے 5,177 مائیگریٹڈ درخواستوں کی بنیاد پر بنائے گئے۔
Published: undefined
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تمام سرٹیفکیٹ صرف ایک ماہر ڈاکٹر کے ذریعہ جاری کیے گئے جو مقررہ طریقہ کار کے خلاف ہونے کے ساتھ ہی مشکوک اور فرضی ہیں۔ اس کے علاوہ تمام سرٹیفکیٹس پر اس وقت کے سی ایم ایچ او ڈاکٹر راجیش کمار کے دستخط نہیں تھے بلکہ ڈاکٹر سشیل پرمار کے دستخط پائے گئے ہیں۔
Published: undefined
چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر کے دفتر سے موصول ہونے والی رپورٹ کی بنیاد پر پوری فائل اب اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) کو بھیج دی گئی ہے تاکہ اس معاملے کی جانچ کی جا سکے۔ وزیر صحت گجیندر سنگھ کھینوسر نے کہا کہ حکومت اس طرح کی بے ضابطگیوں کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی اور قصور واروں کے خلاف مثالی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined