راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia
نئی دہلی: راہل گاندھی نے پیر کے روز اپنی ایکس پوسٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوران کانگریس کی قیادت میں قائم مختلف پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹیوں نے ہندوستانی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کئی ٹھوس اور نتیجہ خیز تجاویز پیش کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی کانگریس ہر جمہوری ادارے کے ذریعے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
Published: undefined
راہل گاندھی کے مطابق زراعت سے متعلق پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی، جس کی صدارت سابق پنجاب وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی کر رہے ہیں، نے کسانوں کے لیے قانونی ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) کی تجویز کو مزید وسعت دی ہے۔ اس کے علاوہ دھان کی پرالی جمع کرنے پر اضافی معاوضہ دینے اور کسانوں و ماہی گیروں کے تحفظ کے لیے کئی اہم اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔
Published: undefined
اسی طرح دیہی ترقی کی پارلیمانی کمیٹی، جس کی قیادت سپتاگیری اُلاکا کر رہے ہیں، نے منریگا (مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ) کو مضبوط بنانے اور اس میں توسیع کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی نے اس اسکیم میں درپیش غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی زور دیا ہے تاکہ دیہی علاقوں میں روزگار کی دستیابی کو بہتر بنایا جا سکے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے آگے بتایا کہ تعلیم، خواتین، بچوں، نوجوانوں اور کھیلوں سے متعلق پارلیمانی کمیٹی، جس کی سربراہی دگ وجے سنگھ کر رہے ہیں، نے اساتذہ کی بھرتی میں تیزی لانے، امتحانات میں پرچے لیک ہونے کے واقعات پر قابو پانے کے لیے اصلاحات متعارف کرانے اور آنگن واڑی کارکنان کے اعزازیہ میں اضافہ و وقت پر ادائیگی کی سفارش کی ہے۔
دوسری جانب خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی، جس کی قیادت ششی تھرور کر رہے ہیں، نے بیرونِ ملک کام کرنے والے ہندوستانی تارکین وطن مزدوروں کے لیے مناسب تحفظات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں ان سفارشات کو کانگریس کی عوامی فلاح کے لیے مستقل وابستگی کی مثال قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں ہونے کے باوجود کانگریس تمام جمہوری اداروں کو استعمال کرتے ہوئے ملک کے عوام کی فلاح اور حقوق کی حفاظت کے لیے سرگرم رہے گی۔
راہل گاندھی کی یہ پوسٹ ایسے وقت میں آئی ہے جب ملک میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور مختلف جماعتیں اپنے ایجنڈے اور کارکردگی کو اجاگر کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا یہ بیان عوامی مسائل پر اپوزیشن کی سرگرمی کو اجاگر کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined