قومی خبریں

ای ڈی دفتر راہل ستیہ گرہ کرتے ہوئے جائیں گے:پائلٹ

ملک کو گمراہ کرنے کے لئے آئے دن مسائل سے بھٹکانے کی سیاست میں ماہر مودی حکومت اب انتقام کے جذبے میں اندھی ہوگئی ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی 

کانگریس کے سینئر لیڈر سچن پائلٹ نے پارٹی صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو نیشنل ہیرالڈر معاملے میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے ذریعہ بھیجے گئے نوٹس کا سیاسی بدنیتی سے کانگریس اعلی قیادت کو رسوا کرنے کی سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے لیڈر دیگر پارٹی لیڈروں کے ساتھ ستیہ گرہ پد یاترا کر ای ڈی کے دفتر جائیں گے۔

Published: undefined

راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی پائلٹ نے کانگریس ریاستی دفتر پر پریس کانفرنس میں کہا کہ آزادی کی تحریک کی آواز نیشنل ہیرالڈ نیوز پیپر اور کانگریس الگ نہیں ہیں۔ آزادی کی جدوجہد میں تعاون دینے اور انگریز حکومت کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کے لئے نیشنل ہیرالڈ نیوز پیپر کی شروعات ہوئی تھی۔ ایسوسیٹیڈ جنرل لمیٹیڈ کمپنی نے اسے شائع کیا۔

Published: undefined

پائلٹ نے اس معاملے کا بیک گراونڈ بتاتے ہوئے کہا کہ پنڈٹ جواہر لال نہرو، سردار پٹیل، آچاریہ نریندر دیو، رفیع احمد قدوائی اور دیگر محب وطنوں کی موجودگی میں اس اخبار کا آغاز 1937 میں ہوا تھا۔ انگریزوں کو اس اخبار سے اتنا خطرہ محسوس ہوا کہ برٹش حکومت نے کانگریس کے ذریعہ چلائے گئے'بھارت چھوڑا'تحریک کے وقت 1942تا1945 تک اس اخبار کو بند کروا دیا تھا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ آج پھر اس وقت کی انگریزی حکومت کی حمایت کرنے والی نظریات'آزادی کے تحریک کی اس آواز' کو دبانے کی گھنونی سازش کررہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس سازش کے سربراہ خود وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ اور ای ڈی ان کا ہتھیار ہے۔ پائلٹ نے بتایا کہ اس فرضی اور سازشی معاملے کے سلسلے میں پورے ملک میں کانگریسیوں میں بے چینی کا ماحول ہے۔

Published: undefined

پائلٹ نے کہا کہ ملک کو گمراہ کرنے کے لئے آئے دن مسائل سے بھٹکانے کی سیاست میں ماہر مودی حکومت اب انتقام کے جذبے میں اندھی ہوگئی ہے۔ جس ذہنیت نے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ آج 'غلامی کا مظہر " وہ ذہنیت آزادی کی قربانیو ں سے بدلہ لے رہی ہے۔ اس بار انہوں نے ایک نیا بزدلانہ سازش کے تحت نیشنل ہیرالڈ معاملے میں اب وزیر اعظم نے کانگریس قیادت کو ای ڈی سے نوٹس دلایا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined