نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر نے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا آج مشتعل ہوگئے جس میں کئی طلبا اور طالبات زخمی ہو گئے۔ اس دوران 12 پولس اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔
پولس کے ایک افسر نے بتایا کہ جامعہ کے طلبا جنتر منتر جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن طالب علموں کو یونیورسٹی کے احاطے کے باہر ہی روکنے کی کوشش کی گئی لیکن طلبا مشتعل ہو گئے۔ اس دوران طلبا نے پولس پر پتھر پھینکے۔ تحریک کرنے والے طلباء نے بیريكیٹ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ اس پرتشدد جھڑپ میں 12 پولس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے 2 کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔
افسر نے بتایا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے۔ 42 طلبا کو حراست میں لیا گیا ہے۔ طلبا نے بتایا کہ انہیں روکنے کے لئے پولس نے پہلے پانی کی بوچھار کی اور پھر آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ اس کے بعد پولس نے طالب علموں پر لاٹھی چارج کیا جس میں 50 سے زائد طلبا زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
ترنمول کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ کنال گھوش نے ملک کے موجودہ حالات کیلئے ملک کی سیکولر جماعتوں کوذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ”نام نہاد“ سیکولر جماعتیں اپنا کردار اداکرنے میں ناکام رہی ہیں اور اس کا فائدہ بی جے پی کو ملا ہے اور بی جے پی مذہبی کارڈ کھیل کر اصل مسائل سے ملک کے عوام کی توجہ دوسری جانب پھیڑنے کی کوشش کررہی ہے۔ متنازع بیانات کیلئے مشہور سابق ممبر پارلیمنٹ کنال گھوش نے کہا کہ ”شہریت ترمیمی بل“ ان کیلئے بہت ہی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ سب کام اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے کررہی ہے اور اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔اس کی وجہ سے ملک کا ایک بڑا حصہ جل رہا ہے۔مگر بی جے پی آج مضبوط ہے وہ نام نہاد سیکولر جماعتوں کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک ہزار سال سے سیکولر ملک ہے اور ہماری ذمہ داری کہ اس کردار کی حفاظت کرے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
جنتا دل یو میں شہریت قانون کو لے کر اختلافات منظر عام پر آ چکے ہیں اور پرشانت کشور و پون کے بعد پارٹی کے رکن برائے ریاستی قانون ساز کونسل غلام رسول بلیاوی بھی شہریت قانون کے خلاف کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ جمعہ کے روز غلام رسول بلیاوی نے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف جلوس نکالا۔ ان کے ساتھ بڑی تعداد میں ان کے حامی بھی جلوس میں شامل ہوئے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
شہریت قانون میں ترمیم کے بعد آتش فشاں آسام اور بری طرح سے سلگتی شمال مشرقی ریاستوں سے گھبرائے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کے روز مقرر کردہ اپنا شیلانگ دورہ رد کر دیا ہے۔ وہ نارتھ ایسٹ پولس اکیڈمی میں ایک تقریب میں شامل ہونے والے تھے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
پال گھر: مہاراشٹر میں قانونی کاغذات کے بغیر رہائش پذیر بنگلہ دیش کے 7 شہریوں کو پولس نے گرفتار کیا ہے۔ پال گھر پولس کے ترجمان نے جمعہ کو بتایا کہ وِرار کے تروپتی نگر میں ایک رہائشی علاقے میں بدھ کے روز چھاپہ مار کارروائی کے دوران یہ گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ ان کے پاس یہاں رہائش کے لیے کوئی قانونی دستاویز نہیں پائے گئے۔ ان کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ اور غیر ملکی شہری ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
نو منظور شدہ شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا اور پولس کے درمیان تصادم کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ شہریت قانون پر جامعہ کے طلبا یونیورسٹی احاطہ سے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کرنے والے تھے لیکن پولس نے انھیں یونیورسٹی کے باہر ہی روک لیا۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
دہلی واقع مشہور و معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے آج نومنظور شدہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جامعہ میں نماز جمعہ کے بعد نہ صرف یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے لڑکے، بلکہ لڑکیاں بھی زوردار طریقے سے مودی حکومت کے خلاف نعرہ بلند کرتی ہوئی نظر آئیں۔ جامعہ کے طلبا نے جمعرات کی شام بھی اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ شہریت قانون میں مذہب کی بنیاد پر کوئی ترمیم نہ کرے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
شہریت ترمیمی بل 2019 پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے دستخط کر دیا ہے جس کے بعد اس بل نے قانون کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس قانون کے خلاف اب کانگریس لیڈر جے رام رمیش سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ انھوں نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس میں کہا ہے کہ یہ ترمیم شدہ قانون برابری کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
نئی دہلی: دہلی میں 2012 کے اجتماعی آبروریزی کی متاثرہ نربھیا کی ماں آشا دیوی نے کیس کے ایک مجرم اکشے کمار سنگھ کی نظر ثانی کی درخواست کے خلاف سپریم کورٹ میں مداخلت کی عرضی دی ہے۔ متاثرہ کی ماں کی طرف سے پیش ہوئے وکیل نے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی ایک بنچ کے سامنے اس معاملے کا خصوصی ذکر کیا اور اس کیس کے ایک مجرم اکشے کی نظر ثانی درخواست کی مخالفت کی۔
عدالت عظمی نے ان کی درخواست منظور کر لی اور معاملے کی سماعت کے لئے 17 دسمبر کی تاریخ مقرر کی۔ عدالت نے گزشتہ برس نو جولائی کو تین دیگر قصورواروں پون، ونے اور مکیش کی نظر ثانی کی عرضیاں یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھیں کہ سال 2017 کی سزا پر نظر ثانی کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعہ کے روز حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس کی معاشی پالیسیوں کے بارے میں سوال کیا۔ پرینکا نے ٹویٹ کیا، ’’افراط زر گزشتہ تین سالوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ عام لوگوں کو روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والے سامان خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا ، ’’بی جے پی کے طریق کار کے سبب آنے والی سست روی کی وجہ سے آمدنی صفر ہو گئی ہے لیکن ملک کے وزیر اعظم اس پر خاموش ہیں۔‘‘
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
دہلی میں عصمت دری کے بعد بے دردی سے قتل کی گئی نربھیا معاملہ میں قصورواروں کی سزائے موت فی الحال ٹال دی گئی ہے۔ آج دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں قصورواروں کی سزائے موت کے حکم نامہ (ڈیتھ وارنٹ) پر دستخط کئے جانے تھے لیکن جج نے معاملہ کی سپریم کورٹ میں سماعت کے پیش نظر اس کے لئے 18 دسمبر کی تئی تاریخ مقرر کر دی۔
حکم نامہ سزائے موت پر دستخط کرنے والے جج نے کہا، ’’مجھے اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکشے کی ریویو پٹیشن سپریم کورٹ میں قبول کر لی گئی ہے لہذا معاملہ کو ملتوی کیا جاتا ہے۔ اس اس معاملہ کی سماعت 18 دسمبر کو ہوگی۔‘‘
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
ادھر، متاثرہ کی والدہ آشا دیوی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم 7 سال سے لڑائی لڑ رہے ہیں تو ہم ایک اور ہفتہ انتظار کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں، پٹیالہ ہاؤس عدالت میں سماعت کے دوران نربھیا کے وکیل نے کہا کہ پھانسی کی تاریخ طے کی جانی چاہئے اور رحم کی درخواست کا ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پہلے آنے دیں، تب ہی اس پر سماعت کی جائے گی۔
دریں اثنا، جج نے مجرموں کے وکیل اے پی سنگھ کی سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ آپ اس کیس کے دوران عدالت میں موجود نہیں رہے، آپ کی وجہ سے اس معاملے میں فیصلہ آنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Dec 2019, 11:40 AM IST