قومی خبریں

پنجاب کے وزیر کا سی بی ایس ای پر پنجابی کو ہٹانے کا الزام، بورڈ نے وضاحت پیش کی

پنجاب کے وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس نے سی بی ایس ای پر پنجابی کو ہٹانے کا الزام لگایا، جس پر بورڈ نے وضاحت دی کہ مضامین کی فہرست میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ امتحانات اب سال میں دو بار ہوں گے

<div class="paragraphs"><p>ہرجوت سنگھ بینس / آئی اے این ایس</p></div>

ہرجوت سنگھ بینس / آئی اے این ایس

 

چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس نے سی بی ایس ای پر الزام لگایا ہے کہ اس نے دسویں جماعت کے امتحانی مضامین کی فہرست سے پنجابی کو خارج کر دیا ہے، جس پر انہوں نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب، سی بی ایس آئی کے حکام نے وضاحت کی ہے کہ مضامین کی فہرست میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور جو فہرست جاری کی گئی ہے، وہ صرف علامتی ہے۔

Published: undefined

منگل کو سی بی ایس ای نے دسویں جماعت کے بورڈ امتحان کو سال میں دو بار منعقد کرنے کی پالیسی کے مسودے کو منظوری دی۔ اس پر عوامی رائے 9 مارچ تک لی جائے گی، جس کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا۔

ہرجوت سنگھ بینس نے 'ایکس' پر ایک ویڈیو میں کہا کہ سی بی ایس ای پنجابی زبان کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پنجابی کو پنجاب میں لازمی اور ملک کے دیگر حصوں میں علاقائی زبان کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ کئی ریاستوں میں بولی اور پڑھی جاتی ہے۔‘‘

Published: undefined

سی بی ایس ای کے امتحان کنٹرولر سنیم بھاردواج نے وضاحت دی کہ کوئی بھی مضمون خارج نہیں کیا گیا ہے اور امتحانات دونوں مراحل میں ہوں گے۔

نئے نظام کے تحت، 2026 سے دسویں کے طلبہ سال میں دو بار امتحان دے سکیں گے یا کسی ایک موقع کا انتخاب کر سکیں گے۔ پہلا مرحلہ 17 فروری سے 6 مارچ جبکہ دوسرا 5 سے 20 مئی تک ہوگا۔ اضافی امتحان کی جگہ دوسرے مرحلے میں ہی گریڈ بہتر کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined