بنگلورو: کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں طلباء اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ہفتہ کو یہاں فریڈم پارک میں بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کیس کے 11 قصورواروں کو رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔
Published: undefined
مجرموں کی رہائی کی مذمت کرتے ہوئے پلے کارڈز لہرا رہے مظاہرین نے الزام لگایا کہ گجرات حکومت ملک میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ واضح رہے کہ گجرات حکومت نے 15 اگست کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد ہی تمام 11 قصورواروں کی رہائی کو منظوری دی تھی۔
Published: undefined
21 جنوری 2008 کو ممبئی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی عدالت نے قتل اور اجتماعی عصمت دری کیس میں 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس پر 2002 میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا الزام تھا۔ مجرموں نے پندرہ سال سے زیادہ جیل میں گزارے۔ ان پر بلقیس بانو کی ماں اور تین دیگر خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا بھی الزام تھا۔
Published: undefined
سینئر ایڈوکیٹ بی ٹی وینکٹیش نے فریڈم پارک میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مجرموں کی رہائی غیر آئینی ہے اور وہ اس گھناؤنے جرم کے لیے چھوٹ کے مستحق نہیں ہیں۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں بشمول بی جے پی پر زور دیا کہ وہ گجرات حکومت کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کریں۔
Published: undefined
گجرات حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے منگل کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی۔ یہ درخواست مارکسسٹ کی کمیونسٹ پارٹی کی رکن سبھاشنی علی، صحافی ریوتی لول اور سماجی کارکن اور پروفیسر روپ ریکھا ورما نے دائر کی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی بنچ نے ایڈوکیٹ اپرنا بھٹ کی جانب سے معاملے کی فوری لسٹڈ کے مطالبے کے بعد بدھ کو اس معاملے کو دیکھنے کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
تصویل: کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ