قومی خبریں

وزیر اعظم کے آنسوؤں سے نہیں، آکسیجن سے لوگوں کی جانیں بچ سکتی تھیں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ تیسری لہر آئے گی، وائرس شکل بدل رہا ہے اور ٹیکہ کاری ہی اس لڑائی میں سب سے مؤثر ہتھیار ہے جو اس وائرس کے داخلہ کا راستہ بند کر سکتا ہے۔

راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس
راہل گاندھی، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کووڈ کے تعلق سے کانگریس کی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ یعنی وہائٹ پیپر جاری کیا اور اس موقع پرصحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’کووڈ سے دو طرح کی اموات سامنے آئی ہیں اور اس میں ایک ہے ’نیڈ لیس‘ اموات یعنی ان لوگوں کی اموات جن کو بچایا جا سکتا تھا، لیکن بچایا نہیں جا سکا۔ اگر ان لوگوں کو وقت پر آکسیجن فراہم کرا دی جاتی تو یہ اموات نہیں ہوتیں یعنی یہ’ نیڈلیس یا غیر ضروری‘ اموات ہیں اور وزیر اعظم کے آنسوؤں سے یہ اموات نہیں روکی جا سکتی تھیں بلکہ آکسیجن سے روکی جا سکتی تھی۔ وزیر اعظم نے اس سارے معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور وہ انتخابات میں مشغول رہے۔‘‘

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

راہل گاندھی نے بہت واضح الفاظ میں کہا کہ پہلی اور دوسری لہر میں ہماری بہت خامیاں تھیں اور ہم نے اس کو صحیح طرح سے حل نہیں کیا اور اب اس وہائٹ پیپر کو لانے کا مقصد یہی ہے کہ جو غلطیاں ہوئی ہیں وہ دوبارہ نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تیسری لہر کے آنے کے بارے میں یقین سے کہا جا رہا ہے اور اس کے لئے حکومت کو انتظام کرنا چاہیے اور دوسری لہر میں بد انتظامی کی وجہ سے جو تباہ کاریاں ہوئی ہیں وہ دوبارہ نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں اور ماہرین نے دوسری لہر کی جانب اشارہ کیا تھا لیکن حکومت نے اس پرتوجہ نہیں دی۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

راہل گاندھی نے کہا کہ تیسری لہر آئے گی، وائرس شکل بدل رہا ہے اور ٹیکہ کاری ہی اس لڑائی میں سب سے مؤثر ہتھیار ہے جو وائرس کے داخلہ کا راستہ بند کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وہائٹ پیپر کا مقصد آگے کے لئے راستہ دکھانا ہے اور حکومت کو اس کا استعمال کرنا چاہیے۔ کانگریس کے راجیو گوڑا اور ان کی ٹیم کی جانب سے تیار کر دہ وہائٹ پیپر پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا اس کے چار نکات ہیں۔ پہلا نکتہ یہ ہے کہ غلطیوں پر نظر ڈالی جائے تاکہ وہ دوبارہ نہ ہوں، دوسرا نکتہ یہ ہے کہ طبی امور پر تیاریاں کی جانی چاہئیں، تیسرا نکتہ یہ ہے کہ کووڈ صرف طبی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ سماجی اور معاشی مسئلہ ہے اس کے حل کے لئےغریبوں کی جیبوں میں سیدھا پیسہ پہنچایا جائے اور چوتھا اور آخری نکتہ یہ ہے کہ کووڈ سے اموات کے لئے معاوضہ دینے کے لئے فنڈ ہو جس سے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جاسکے۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

جب راہل گاندھی سے پوچھا گیا کہ آپ حکومت کو ہمیشہ پہلے بتاتے ہیں لیکن حکومت اس وقت نہ مان کر بعد میں آپ کی بات پرعمل کرتی ہے تو ایسے میں آپ حکومت سے کیا کہنا چاہتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کچھ نہیں کہتے بلکہ صرف ماہرین اور دیگر لوگوں کی بات کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں اور یہ حکومت کو دیکھنا چاہیے کہ وہ اس معلومات سے کیسے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

ٹیکہ کاری کے سیاسی استعمال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کو بی جے پی اور غیر بی جے پی ریاستوں میں تفریق نہیں کرنی چاہیے اور وائرس کے داخلہ کو بند کرنے کے لئےجنگی پیمانہ پر ٹیکہ کاری ہونی چاہیے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ کل جتنی بڑی تعداد میں ٹیکہ کاری ہوئی ہے وہ اچھی بات ہے لیکن منموہن سنگھ کے زمانہ میں ایک دن میں سب سے زیادہ ٹیکے لگے تھے یعنی کروڑوں بچوں کو ایک دن میں پولیو کا ٹیکہ لگایا گیا تھا اور وہ تھا ریکارڈ، لیکن اس کا سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کوئی سیاسی فائدہ نہیں اٹھایا تھا۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

راہل گاندھی نے کووڈ کے اعداد و شمار چھپانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اموات کی تعداد پانچ چھ گنا زیادہ ہے لیکن ابھی اس پر لڑنے کی ضرورت نہیں ہے،اس پر تو حکومت سے ہم بعد میں بھی لڑ سکتے ہیں۔ البتہ پہلے اس وبا کو قابو میں کیا جائے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان شائد واحد ملک ہے جہاں نجی اسپتالوں میں ویکسین لگوانے کے لئے پیسہ لیا جا رہا ہے اور جہاں تک اس پر وزیر اعظم کی تصویر اور دیگر اشتہارات کا معاملہ ہے تو وزیر اعظم پہلے بھی مارکیٹنگ میں گھس گئے تھے اور اس کا نقصان بھی ہم نے دیکھا۔ انہوں نے تالی، تھالی بجوائی وقت سے پہلے کورونا کے خلاف جنگ جیتنے کا اعلان کر دیا۔ ان کو ان سب چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

راہل گاندھی نے مرکز کی جانب سے کووڈ متاثرین کو معاوضہ نہ دینے کی مجبوری کا حلف نامہ داخل کرنے کے سوال پر کہا کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل سے ہی اتنے زیادہ ٹیکس لے رہی ہے اس لئے اسے معاوضہ دینے کے لئے راستے نکالنے چاہیے۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Jun 2021, 1:15 PM IST

,
  • سیبی کی کارروائی ایک بار پھر اڈانی گروپ، بی جے پی اور ان کے حامیوں کے جھوٹے دعووں پر مہر: کانگریس

  • ,
  • ’لگتا ہے وزیر اعظم ایمس کا جائزہ لینے آ رہے ہیں‘، پی ایم مودی کے دربھنگہ دورہ پر تیجسوی یادو کا طنز