فائل تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعظم نریندر مودی نے’ زیرودھا‘ کے شریک بانی نکھل کامتھ کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یہ ان کا پہلا پوڈ کاسٹ ہے اور اس میں انہوں نے کئی مسائل پر کھل کر بات کی۔ پوڈ کاسٹ کی ویڈیو جاری کرنے سے پہلے، نکھل کامتھ نے فی الحال دو منٹ کا ٹریلر جاری کیا ہے۔ اس ٹریلر میں نکھل وزیر اعظم سے کئی سوال کرتے نظر آرہے ہیں، جن کا وزیر اعظم جواب دے رہے ہیں۔
Published: undefined
ویڈیو میں نکھل وزیر اعظم مودی سے پوچھتے ہیں کہ اگر کوئی نوجوان لیڈر بننا چاہتا ہے تو کیا کوئی ایسا ٹیلنٹ ہے جسے پرکھا جا سکے۔ اس سوال کے جواب میں وزیر اعظم مودی کا کہنا ہے کہ اچھے لوگوں کو سیاست میں آتے رہنا چاہیے۔ ایسے لوگ جو امنگ یعنی’ امبیشن ‘لے کر نہیں بلکہ مشن لے کر آتے ہیں۔ مودی کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے تقریر کی تھی۔ تب اس نے کھلے عام کہا تھا، 'غلطیاں ہو جاتی ہیں۔' یہ میرے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ میں بھی انسان ہوں، خدا نہیں۔‘
Published: undefined
پوڈ کاسٹ میں نکھل کامتھ نے وزیر اعظم سے دنیا میں جاری جنگ کے بارے میں بھی سوال کیا۔ نکھل نےوزیر اعظم سے پوچھا کہ کیا ہمیں دنیا میں کیا ہو رہا ہے اس سے پریشان ہونا چاہیے۔ اس پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بحران کے اس وقت میں ہم نے مسلسل کہا ہے کہ ہم غیر جانبدار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلسل کہہ رہے ہیں کہ وہ امن کے حق میں ہیں۔
Published: undefined
سوالات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، نکھل وزیر اعظم مودی سے پوچھتے ہیں کہ ان کی پہلی اور دوسری مدت ایک دوسرے سے کیسے مختلف تھیں۔ اس سوال کے جواب میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پہلی مدت میں لوگوں نے مجھے سمجھنے کی کوشش کی اور میں بھی دہلی کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا۔
Published: undefined
نکھل کامتھ نے اپنا تذکرہ کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر کوئی جنوبی ہندوستان میں متوسط طبقے کے گھرانے میں پلا بڑھا ہو اور بچپن سے ہی اسے بتایا گیا ہو کہ سیاست ایک گندی جگہ ہے۔ یہ چیز ہمارے معاشرے میں اتنی گہرائی تک پیوست ہو چکی ہے کہ اسے بدلنا بہت مشکل ہے۔ اس پر وزیر اعظم مودی نے کہا، 'جو آپ کہہ رہے ہیں اگر ایسا ہوتا تو آج آپ یہاں نہ ہوتے۔'
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined